٢۔ معراج کامقصد
وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَىٰ ۱۳عِنْدَ سِدْرَةِ الْمُنْتَهَىٰ ۱۴عِنْدَهَا جَنَّةُ الْمَأْوَىٰ ۱۵إِذْ يَغْشَى السِّدْرَةَ مَا يَغْشَىٰ ۱۶مَا زَاغَ الْبَصَرُ وَمَا طَغَىٰ ۱۷لَقَدْ رَأَىٰ مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْكُبْرَىٰ ۱۸
اور اس نے تو اسے ایک بار اور بھی دیکھا ہے. سدرِالمنتہیٰ کے نزدیک. جس کے پاس جنت الماویٰ بھی ہے. جب سدرہ پر چھا رہا تھا جو کچھ کہ چھا رہا تھا. اس وقت اس کی آنکھ نہ بہکی اور نہ حد سے آگے بڑھی. اس نے اپنے پروردگار کی بڑی بڑی نشانیان دیکھی ہیں.
پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کاشہود باطنی تک پہنچنا ایک طرف سے ، اور آسمان کی وسعتوں میں اسی ظاہری آنکھ سے خداکی عظمت کودیکھنا دوسری طرف سے تھا، جس دکی طرف یہاں بھی آخری زیربحث آ یت میں(لَقَدْ رَأی مِنْ آیاتِ رَبِّہِ الْکُبْری)اور سورئہ اسراء کی آ یہ ایک میں بھی ( لنر یہ من اٰیاتنا)اس کی طرف اشارہ ہواہے ،اس کے علاوہ اور بہت سے دوسرے اہم مسائل فرشتوں ، اہل جنّت ،دوزخیوں اور ارواح انبیاء سے متعلق آگاہی حاصل کری، جو آپ کی عمر مبارک کے سارے عرصہ میں خلق خداکی تعلیم وتربیت میں آپ کے لیے الہام بخش تھی۔