٣۔معراج اوربہشت
وَلَقَدْ رَآهُ نَزْلَةً أُخْرَىٰ ۱۳عِنْدَ سِدْرَةِ الْمُنْتَهَىٰ ۱۴عِنْدَهَا جَنَّةُ الْمَأْوَىٰ ۱۵إِذْ يَغْشَى السِّدْرَةَ مَا يَغْشَىٰ ۱۶مَا زَاغَ الْبَصَرُ وَمَا طَغَىٰ ۱۷لَقَدْ رَأَىٰ مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْكُبْرَىٰ ۱۸
اور اس نے تو اسے ایک بار اور بھی دیکھا ہے. سدرِالمنتہیٰ کے نزدیک. جس کے پاس جنت الماویٰ بھی ہے. جب سدرہ پر چھا رہا تھا جو کچھ کہ چھا رہا تھا. اس وقت اس کی آنکھ نہ بہکی اور نہ حد سے آگے بڑھی. اس نے اپنے پروردگار کی بڑی بڑی نشانیان دیکھی ہیں.
زیربحث آ یات سے معلوم ہوتاہے کہ پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)شب معراج جنت کے قریب سے گزرے یااس میں وارد ہوئے ۔
یہ بہشت چاہے بہشت جاوداں اور جنة الخلد ہو جیساکہ مفسرین کی ایک جماعت نے بیان کیاہے ۔ یاوہ جنت برزخ ہو جسے ہم نے اختیار کیاہے ۔بہر صورت آپ نے اس بہشت میں انسانوں کے مستقبل کے بہت سے اہم مسائل مشاہدہ فرمائے ہیں، جن کی تشریح وتفصیل اسلامی روایات میں آ ئی ہے ، اور ہم انشاء اللہ ان میں سے بعض کی طرف اشارہ کریں گے ۔