سوره ص / آیه 62 - 64
وَقَالُوا مَا لَنَا لَا نَرَىٰ رِجَالًا كُنَّا نَعُدُّهُمْ مِنَ الْأَشْرَارِ ۶۲أَتَّخَذْنَاهُمْ سِخْرِيًّا أَمْ زَاغَتْ عَنْهُمُ الْأَبْصَارُ ۶۳إِنَّ ذَٰلِكَ لَحَقٌّ تَخَاصُمُ أَهْلِ النَّارِ ۶۴
پھر خود ہی کہیں گے کہ ہمیں کیا ہوگیا ہے کہ ہم ان لوگوں کو نہیں دیکھتے جنہیں شریر لوگوں میں شمار کرتے تھے. ہم نے ناحق ان کا مذاق اڑایا تھا یا اب ہماری نگاہیں ان کی طرف سے پلٹ گئی ہیں. یہ اہل جہنمّ کا باہمی جھگڑا ایک امر برحق ہے.
(62) وَقَالُوْا مَا لَنَا لَا نَرٰى رِجَالًا كُنَّا نَعُدُّهُـمْ مِّنَ الْاَشْرَارِ
(63) اَتَّخَذْنَاهُـمْ سِخْرِيًّا اَمْ زَاغَتْ عَنْـهُـمُ الْاَبْصَارُ
(64) اِنَّ ذٰلِكَ لَحَقٌّ تَخَاصُمُ اَهْلِ النَّارِ
ترجمہ
(62) وہ کہیں گے : ہم ان لوگوں کو جنھیں ہم اشرار میں شمار کرتے تھے (یہاں جہنم کی آگ میں) کیوں نہیں دیکھتے؟
(63) کیا ہم نے ان کے ساتھ تمسخر کیا تھا یا (وہ اس قدر حقیر تھے کہ) آنکھیں انھیں ہی نہیں؟
(64) بے شک یہ بات حق اور ایک واقعیت ہے کہ دوزخی مخاصمانہ باتیں کریں گے۔