ایک اهم نکته
أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّا خَلَقْنَا لَهُمْ مِمَّا عَمِلَتْ أَيْدِينَا أَنْعَامًا فَهُمْ لَهَا مَالِكُونَ ۷۱وَذَلَّلْنَاهَا لَهُمْ فَمِنْهَا رَكُوبُهُمْ وَمِنْهَا يَأْكُلُونَ ۷۲وَلَهُمْ فِيهَا مَنَافِعُ وَمَشَارِبُ ۖ أَفَلَا يَشْكُرُونَ ۷۳وَاتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللَّهِ آلِهَةً لَعَلَّهُمْ يُنْصَرُونَ ۷۴لَا يَسْتَطِيعُونَ نَصْرَهُمْ وَهُمْ لَهُمْ جُنْدٌ مُحْضَرُونَ ۷۵فَلَا يَحْزُنْكَ قَوْلُهُمْ ۘ إِنَّا نَعْلَمُ مَا يُسِرُّونَ وَمَا يُعْلِنُونَ ۷۶
کیا ان لوگوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے ان کے فائدے کے لئے اپنے دست قدرت سے چوپائے پیدا کردیئے ہیں تو اب یہ ان کے مالک کہے جاتے ہیں. اور پھر ہم نے ان جانوروں کو رام کردیا ہے تو بعض سے سواری کا کام لیتے ہیں اور بعض کو کھاتے ہیں. اور ان کے لئے ان جانوروں میں بہت سے فوائد ہیں اور پینے کی چیزیں بھی ہیں تو یہ شکر خدا کیوں نہیں کرتے ہیں. اور ان لوگوں نے خدا کو چھوڑ کر دوسرے خدا بنالئے ہیں کہ شائد ان کی مدد کی جائے گی. حالانکہ یہ ان کی مدد کی طاقت نہیں رکھتے ہیں اور یہ ان کے ایسے لشکر ہیں جنہیں خود بھی خدا کی بارگاہ میں حاضر کیا جائے گا. لہٰذا پیغمبر آپ ان کی باتوں سے رنجیدہ نہ ہوں ہم وہ بھی جانتے ہیں جو یہ چھپا رہے ہیں اور وہ بھی جانتے ہیں جس کا یہ اظہار کررہے ہیں.
ایک اهم نکته
خدا پرستوں کے لئے توحید کی بصیرت ، زندگی میں ایک خاص راستہ پیدا کر دیتی ہے کہ جو انہیں شرک آلود راستوں سے جدا کردیتی ہے کہ جو بتوں اور اپنے ہی
جیسے کمزور انسانوں کی پناہ لینے کی بنیاد نبتے ہیں
ہم اس بات کو اور زیادہ وضاحت کے ساتھ بات کرتے ہیں - آج کی دنیا میں جبکہ سارا عالم دوحصوں میں تقسیم ہوگیا ہے اور مشرق و مغرب کی دوسپرطاقتیں ان پر
حکومت کر رہی ہیں تو عام طور پر بہت سے چھوٹے اور درمیانے ممالک یہ سوچتے ہیں کہ اپنی حفاظت کے لیے ان دو طاقتوں یعنی ان دوبتوں میں سے کسی ایک کی پناہ لینی چاہیئے اور
اس کی حمایت حاصل کرنیچاہیئے . حالانکہ تجربات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ سخت حالات ، مشکلات اور بحرانوں میں ، یہ بظاہر بڑی طاقتیں نہ تو ان کوئی مشکل حل کرسکتی ہیں
اور نہ ہی اپنے مہروں اور پیروکاروں کی ۔ قران نے کیا خوب کہا ہے :
ولا يستطيعون لهم نصرًا ولاانفسهم ينصرون
"نہ تو اپنے عبادت کرنے والوں کی مدد و حمایت کرنے کی قدرت رکھتے ہیں اور نہ ہی
خود کو بچا کر رکھ سکتے ہیں"۔ (الاعراف ـــــــ 192)۔
یہ تمام مسلمانوں اور توحید خالص کے حامیوں کے لیے ایک تـنبیہ ہے کہ وہ ان تمام بتوں سے الگ ہو جائیں اور لطف الٰہی کے سائے میں پناہ لیں ۔ صرف اپنے آپ پر
اور قوت ایمانی اور مسلمانوں کی روحانی قوت پر تکیہ کریں اور ان شرک آلود افکار کو ہرگز ذہن میں جگہ نہ دیں کہ مشکل کے دن ان طاقتوں سے مدد لینا چاہیئے اور اصولی طور پر
اسلامی معاشروں کو اس قسم کے افکار سے پاک کرنا چاہیے اور جان لینا چاھئے کہ انہوں نے اب تک اس طریقے سے قدرمصیبتیں اٹھائی ہیں ۔ خواہ غاصب اسرائیل سے مقابلہ ہو یا
دوسرے دشمنوں سے حالانکہ قرآن کا اگر یہ بنیادی قانون ان کے بنیادی قانون ان کے درمیان حاکم ہوتا تو کبھی بھی ایسی المناک شکستوں کا سامنا کرتے اس دن کی امید میں کہ جب ہم سب
اس قرآنی تعلیم کے سائے میں اپنے لیں کو نئے سرے سے سربلند اور آزاد زندگی بسر کریں ۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ