سورہ یٰس / آیه 69 - 70
وَمَا عَلَّمْنَاهُ الشِّعْرَ وَمَا يَنْبَغِي لَهُ ۚ إِنْ هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ وَقُرْآنٌ مُبِينٌ ۶۹لِيُنْذِرَ مَنْ كَانَ حَيًّا وَيَحِقَّ الْقَوْلُ عَلَى الْكَافِرِينَ ۷۰
اور ہم نے اپنے پیغمبر کو شعر کی تعلیم نہیں دی ہے اور نہ شاعری اس کے شایان شان ہے یہ تو ایک نصیحت اور کِھلا ہوا روشن قرآن ہے. تاکہ اس کے ذریعہ زندہ افراد کو عذاب الہٰی سے ڈرائیں اور کفاّر پر حجّت تمام ہوجائے.
(69) وَمَا عَلَّمْنَاهُ الشِّعْرَ وَمَا يَنْبَغِىْ لَـهٝ ۚ اِنْ هُوَ اِلَّا ذِكْرٌ وَّّقُرْاٰنٌ مُّبِيْنٌ
(70) لِّيُنْذِرَ مَنْ كَانَ حَيًّا وَّيَحِقَّ الْقَوْلُ عَلَى الْكَافِـرِيْنَ
ترجمہ
(69) ہم نے ہرگز اسے شعور نہیں سکھایا اور وہ اس کے لائق بھی نہیں ہے۔ یہ (کتاب آسمانی تو) صرف ذکر اور قرآن مبین ہے۔
(70) مقصد یہ ہے کہ تو ان لوگوں کو ڈرائے کہ جو زندہ ہیں اور کفار پراتمام حجت ہوجائے اور عذاب کا حکم ان کے لیے مسلم ہوجائے ۔