Tafseer e Namoona

Topic

											

									  سورہ یٰس / آیه 48 - 53 

										
																									
								

Ayat No : 48-53

: يس

وَيَقُولُونَ مَتَىٰ هَٰذَا الْوَعْدُ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ ۴۸مَا يَنْظُرُونَ إِلَّا صَيْحَةً وَاحِدَةً تَأْخُذُهُمْ وَهُمْ يَخِصِّمُونَ ۴۹فَلَا يَسْتَطِيعُونَ تَوْصِيَةً وَلَا إِلَىٰ أَهْلِهِمْ يَرْجِعُونَ ۵۰وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَإِذَا هُمْ مِنَ الْأَجْدَاثِ إِلَىٰ رَبِّهِمْ يَنْسِلُونَ ۵۱قَالُوا يَا وَيْلَنَا مَنْ بَعَثَنَا مِنْ مَرْقَدِنَا ۜ ۗ هَٰذَا مَا وَعَدَ الرَّحْمَٰنُ وَصَدَقَ الْمُرْسَلُونَ ۵۲إِنْ كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَاحِدَةً فَإِذَا هُمْ جَمِيعٌ لَدَيْنَا مُحْضَرُونَ ۵۳

Translation

اور پھر کہتے ہیں کہ آخر یہ وعدہ قیامت کب پورا ہوگا اگر تم لوگ اپنے وعدہ میں سچّے ہو. درحقیقت یہ صرف ایک چنگھاڑ کا انتظار کررہے ہیں جو انہیں اپنی گرفت میں لے لے گی اور یہ جھگڑا ہی کرتے رہ جائیں گے. پھر نہ کوئی وصیّت کر پائیں گے اور نہ اپنے اہل کی طرف پلٹ کر ہی جاسکیں گے. اور پھر جب صور پھونکا جائے گا تو سب کے سب اپنی قبروں سے نکل کر اپنے پروردگار کی طرف چل کھڑے ہوں گے. کہیں گے کہ آخر یہ ہمیں ہماری خواب گاہ سے کس نے اٹھادیا ہے .... بیشک یہی وہ چیز ہے جس کا خدا نے وعدہ کیا تھا اور اس کے رسولوں نے سچ کہا تھا. قیامت تو صرف ایک چنگھاڑ ہے اس کے بعد سب ہماری بارگاہ میں حاضر کردیئے جائیں گے.

Tafseer

									(48) وَيَقُوْلُوْنَ مَتٰى هٰذَا الْوَعْدُ اِنْ كُنْتُـمْ صَادِقِيْنَ 
(49) مَا يَنْظُرُوْنَ اِلَّا صَيْحَةً وَّّاحِدَةً تَاْخُذُهُـمْ وَهُـمْ يَخِصِّمُوْنَ 
(50) فَلَا يَسْتَطِيْعُوْنَ تَوْصِيَةً وَّّلَآ اِلٰٓى اَهْلِهِـمْ يَرْجِعُوْنَ 
(51) وَنُفِـخَ فِى الصُّوْرِ فَاِذَا هُـمْ مِّنَ الْاَجْدَاثِ اِلٰى رَبِّـهِـمْ يَنْسِلُوْنَ 
(52) قَالُوْا يَا وَيْلَنَا مَنْ بَعَثَنَا مِنْ مَّرْقَدِنَاۘ هٰذَا مَا وَعَدَ الرَّحْـمٰنُ وَصَدَقَ الْمُرْسَلُوْنَ 
(53) اِنْ كَانَتْ اِلَّا صَيْحَةً وَّّاحِدَةً فَاِذَا هُـمْ جَـمِيْـعٌ لَّـدَيْنَا مُحْضَرُوْنَ 

  ترجمہ

(48) وہ کہتے ہیں کہ اگر تم سچ کہتے ہو تو یہ (قیامت کا) وعدہ کب پورا ہو گا ۔
(49) انہیں اس کے علاوہ اور کوئی انتظار نہیں ہے کہ ایک عظیم (آسمانی) چیخ انہیں آگھیرے جبکہ وہ (دنیاوی امورمیں) جھگڑ رہے ہوں ۔
(50) (وہ ایسے غافل ہوں گے کہ) وہ وصیت بھی نہ کرسکیں گے اور نہ ہی اپنے گھر والوں کی طرف لوٹ کرجاسکیں گے۔ 
(51) (پھردوبارہ) صور پھونکا جائے گا تو وہ یکایک (اپنی قبروں سے (نکل کر) دوڑتے : ہوئے اپنے پروردگار کی (عدالت کی) طرف جائیں گے۔ 
(52) وہ کہیں گے: وائے ہو ہم پر، ہمیں ہماری خوابگاہوں سے کس نے اٹھادیا؟ (ہاں) یہ وہی چیز ہے کہ جس کا خدائے رحمٰن نے وعدہ کیا تھا اور(اس کے) رسولوں نے سچ
 کہا تھا۔
(53) وہ ایک چیخ سے زیادہ نہیں ہوگی  (ایک زور دار آواز بلند ہو گی) ناگہان سب کے سب ہمارے پاس حاضرہوجائیں گے۔