سوره فاطر / آیه 42 - 44
وَأَقْسَمُوا بِاللَّهِ جَهْدَ أَيْمَانِهِمْ لَئِنْ جَاءَهُمْ نَذِيرٌ لَيَكُونُنَّ أَهْدَىٰ مِنْ إِحْدَى الْأُمَمِ ۖ فَلَمَّا جَاءَهُمْ نَذِيرٌ مَا زَادَهُمْ إِلَّا نُفُورًا ۴۲اسْتِكْبَارًا فِي الْأَرْضِ وَمَكْرَ السَّيِّئِ ۚ وَلَا يَحِيقُ الْمَكْرُ السَّيِّئُ إِلَّا بِأَهْلِهِ ۚ فَهَلْ يَنْظُرُونَ إِلَّا سُنَّتَ الْأَوَّلِينَ ۚ فَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللَّهِ تَبْدِيلًا ۖ وَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللَّهِ تَحْوِيلًا ۴۳أَوَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنْظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَكَانُوا أَشَدَّ مِنْهُمْ قُوَّةً ۚ وَمَا كَانَ اللَّهُ لِيُعْجِزَهُ مِنْ شَيْءٍ فِي السَّمَاوَاتِ وَلَا فِي الْأَرْضِ ۚ إِنَّهُ كَانَ عَلِيمًا قَدِيرًا ۴۴
اور ان لوگوں نے باقاعدہ قسمیں کھائیں کہ اگر ہمارے پاس کوئی ڈرانے والا آگیا تو ہم تمام اُمّتوں سے زیادہ ہدایت یافتہ ہوں گے لیکن جب وہ ڈرانے والا آگیا تو سوائے نفرت کے کسی شے میں اضافہ نہیں ہوا. یہ زمین میں استکبار اور بڑی چالوں کا نتیجہ ہے حالانکہ بڑی چالیں چالباز ہی کو اپنے گھیرے میں لے لیتی ہیں تو اب یہ گزشتہ لوگوں کے بارے میں خدا کے طریقہ کار کے علاوہ کسی چیز کا انتظار نہیں کررہے ہیں اور خدا کا طریقہ کار بھی نہ بدلنے والا ہے اور نہ اس میں کسی طرح کا تغیر ہوسکتا ہے. تو کیا ان لوگوں نے زمین میں سیر نہیں کی کہ دیکھیں ان سے پہلے والوں کا انجام کیا ہوا ہے جب کہ وہ ان سے زیادہ طاقتور تھے اور خدا ایسا نہیں ہے کہ زمین و آسمان کی کوئی شے اسے عاجز بناسکے وہ یقینا ہر شے کا جاننے والا اور اس پر قدرت رکھنے والا ہے.
(42) وَاَقْسَمُوْا بِاللّـٰهِ جَهْدَ اَيْمَانِـهِـمْ لَئِنْ جَآءَهُـمْ نَذِيْرٌ لَّيَكُـوْنُنَّ اَهْدٰى مِنْ اِحْدَى الْاُمَمِ ۖ فَلَمَّا جَآءَهُـمْ نَذِيْرٌ مَّا زَادَهُـمْ اِلَّا نُفُوْرًا
(43) اِسْتِكْـبَارًا فِى الْاَرْضِ وَمَكْـرَ السَّيِّئِ ۚ وَلَا يَحِيْقُ الْمَكْـرُ السَّيِّئُ اِلَّا بِاَهْلِـهٖ ۚ فَهَلْ يَنْظُرُوْنَ اِلَّا سُنَّتَ الْاَوَّلِيْنَ ۚ فَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللّـٰهِ تَبْدِيْلًا ۖ وَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللّـٰهِ تَحْوِيْلًا
(44) اَوَلَمْ يَسِيْـرُوْا فِى الْاَرْضِ فَيَنْظُرُوْا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِـمْ وَكَانُـوٓا اَشَدَّ مِنْـهُـمْ قُوَّةً ۚ وَمَا كَانَ اللّـٰهُ لِيُعْجِزَهٝ مِنْ شَىْءٍ فِى السَّمَاوَاتِ وَلَا فِى الْاَرْضِ ۚ اِنَّهٝ كَانَ عَلِيْمًا قَدِيْـرًا
ترجمہ
(42) انہوں نے انتہائی تاکید کے ساتھ قسم کھائی کہ اگر کوئی خبردار کرنے والا پیغمبر ان کے پاس آئے تو وہ سب سے زیادہ ہدایت یافتہ امت ہوں لیکن جب ان کے پاس
اپنی ہرآیاتوسوائے فراراور (حق سے) دوری کے ان میں کسی چیز کا اضافہ نہ ہوا۔
(43) یہ سب کچھ اس بناء پر تھا کہ انہوں نے زمین میں استکبار کیا اور بری سے بری چالیں چلیں لیکن یہ بری چالبازیاں صرف اپنے چلانے والوں کا دامن ہی پکڑتی وہیں۔
کیا انہیں اپنے سے پہلے لوگوں کے ساتھ برتے جانے والے طرز عمل (اور ان پر ہونے والے سخت عذاب) سے مختلف کی توقع ہے۔ تم ہرگز خدا کے طریقے میں
کوئی تبدیلی نہ دیکھو گے۔ اور ہرگز خدا کی سنت میں کوئی تغیرنہ پاؤگے۔
(44) کیا انہوں نے زمین میں چل بھر کر نہیں دیکھا کہ جو ان سے پہلے تھے ان کے ساتھ کیا ہوا ؟ (جبکہ) وہ لوگ ان سے زیادہ قوی (اور زیادہ طاقتور تھے)۔آسمان اور
زمین میں سے کوئی چیز اس کے احاطۂ قدرت سے باہر نہیں جائے گی ۔ وہ دانا اور توانا ہے۔