سوره فاطر / آیه 8 - 10
أَفَمَنْ زُيِّنَ لَهُ سُوءُ عَمَلِهِ فَرَآهُ حَسَنًا ۖ فَإِنَّ اللَّهَ يُضِلُّ مَنْ يَشَاءُ وَيَهْدِي مَنْ يَشَاءُ ۖ فَلَا تَذْهَبْ نَفْسُكَ عَلَيْهِمْ حَسَرَاتٍ ۚ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ بِمَا يَصْنَعُونَ ۸وَاللَّهُ الَّذِي أَرْسَلَ الرِّيَاحَ فَتُثِيرُ سَحَابًا فَسُقْنَاهُ إِلَىٰ بَلَدٍ مَيِّتٍ فَأَحْيَيْنَا بِهِ الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا ۚ كَذَٰلِكَ النُّشُورُ ۹مَنْ كَانَ يُرِيدُ الْعِزَّةَ فَلِلَّهِ الْعِزَّةُ جَمِيعًا ۚ إِلَيْهِ يَصْعَدُ الْكَلِمُ الطَّيِّبُ وَالْعَمَلُ الصَّالِحُ يَرْفَعُهُ ۚ وَالَّذِينَ يَمْكُرُونَ السَّيِّئَاتِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ ۖ وَمَكْرُ أُولَٰئِكَ هُوَ يَبُورُ ۱۰
تو کیا وہ شخص جس کے بفِے اعمال کو اس طرح آراستہ کردیا گیا کہ وہ اسے اچھا سمجھنے لگا کسی مومن کے برابر ہوسکتا ہے - اللرُجس کو چاہتا ہے گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے اور جس کو چاہتا ہے ہدایت دے دیتا ہے تو آپ افسوس کی بنا پر ان کے پیچھے اپنی جان نہ دے دیںاللہ ان کے کاروبار سے خوب باخبر ہے. اللرُ ہی وہ ہے جس نے ہواؤں کو بھیجا تو وہ بادلوں کو منتشر کرتی ہیں اور پھر ہم انہیں مفِدہ شہر تک لے جاتے ہیں اور زمین کے لَردہ ہوجانے کے بعد اسے زندہ کردیتے ہیں اور اسی طرح مفِدے دوبارہ اٹھائے جائیں گے. جو شخص بھی عزّت کا طلبگار ہے وہ سمجھ لے کہ عزّت سب پروردگار کے لئے ہے - پاکیزہ کلمات اسی کی طرف بلند ہوتے ہیں اور عمل صالح انہیں بلند کرتا ہے اور جو لوگ برائیوں کی تدبیریں کرتے ہیں ان کے لئے شدید عذاب ہے اور ان کا مکر بہرحال ہلاک اور تباہ ہونے والا ہے.
(8) اَفَمَنْ زُيِّنَ لَـهٝ سُوٓءُ عَمَلِـهٖ فَرَاٰهُ حَسَنًا ۖ فَاِنَّ اللّـٰهَ يُضِلُّ مَنْ يَّشَآءُ وَيَـهْدِىْ مَنْ يَّشَآءُ ۖ فَلَا تَذْهَبْ نَفْسُكَ عَلَيْـهِـمْ حَسَرَاتٍ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ عَلِيْـمٌ بِمَا يَصْنَعُوْنَ
(9) وَاللّـٰهُ الَّـذِىٓ اَرْسَلَ الرِّيَاحَ فَتُثِيْـرُ سَحَابًا فَسُقْنَاهُ اِلٰى بَلَدٍ مَّيِّتٍ فَاَحْيَيْنَا بِهِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِـهَا ۚ كَذٰلِكَ النُّشُوْرُ
(10) مَنْ كَانَ يُرِيْدُ الْعِزَّةَ فَلِلّـٰـهِ الْعِزَّةُ جَـمِيْعًا ۚ اِلَيْهِ يَصْعَدُ الْكَلِمُ الطَّيِّبُ وَالْعَمَلُ الصَّالِـحُ يَرْفَعُهٝ ۚ وَالَّـذِيْنَ يَمْكُـرُوْنَ السَّيِّئَاتِ لَـهُـمْ عَذَابٌ شَدِيْدٌ ۖ وَمَكْـرُ اُولٰٓئِكَ هُوَ يَبُوْرُ
ترجمہ
(8) وہ شخص کہ جس کے لیے اس کا بُراعمل (اس کی نظروں میں) زینت دے دیا گیا ہے اور وہ اسے اچھا اور خوبصورت لگتا ہے (اس شخص کی مانند ہے کہ جو واقع کو
اسی طرح سے دیکھتا ہے کہ جس طرح سے وہ ہے) خدا جسے چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے، اس بناء پر ان کے اوپر شدت تاسف کی
وجہ سے اپنی جان نہ دے کیونکہ خدا اس سے کہ جو وہ انجام دیتے ہیں باخبر ہے۔
(9) اور خدا ہی ہے وہ کہ جس نے ہواؤں کو بھیجا تاکہ وہ بادلوں کو حرکت میں لائیں ، پس ہم ان بادلوں کو مردہ زمینوں کی طرف بھیجتے ہیں اور ان کے ذریعہ زمین کو
مردہ ہونے کے بعد زندہ کرتے ہیں ، معاد و قیامت بھی اسی طرح ہے۔
(10) جوشخص عزت چاہتا ہے (اسے خدا سے چاہنا چاہیئے) کیونکہ ساری عزت خدا ہی کے لیے ہے ، پاکیزہ باتیں اس کی طرف صعود کرتی ہیں اور وہ عمل صالح کو اوپر
لے جاتی ہیں اور وہ لوگ جو بُرے منصوبے بناتے ہیں ان کے لیے شدید عذاب ہے، اور ان کا مکر (اور فساد کی کوششیں) نابود ہوجائیں گی (اور وہ اس میں کامیاب نہ
ہوں گے)۔