سوره سبأ / آیه 20 - 21
وَلَقَدْ صَدَّقَ عَلَيْهِمْ إِبْلِيسُ ظَنَّهُ فَاتَّبَعُوهُ إِلَّا فَرِيقًا مِنَ الْمُؤْمِنِينَ ۲۰وَمَا كَانَ لَهُ عَلَيْهِمْ مِنْ سُلْطَانٍ إِلَّا لِنَعْلَمَ مَنْ يُؤْمِنُ بِالْآخِرَةِ مِمَّنْ هُوَ مِنْهَا فِي شَكٍّ ۗ وَرَبُّكَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ حَفِيظٌ ۲۱
اور ان پر ابلیس نے اپنے گمان کو سچا کردکھایا تو مومنین کے ایک گروہ کو چھوڑ کر سب نے اس کا اتباع کرلیا. اور شیطان کو ان پر اختیار حاصل نہ ہوتا مگر ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کون آخرت پر ایمان رکھتا ہے اور کون اس کی طرف سے شک میں مبتلا ہے اور آپ کا پروردگار ہر شے کا نگراں ہے.
۲۰۔وَ لَقَدْ صَدَّقَ عَلَیْہِمْ إِبْلیسُ ظَنَّہُ فَاتَّبَعُوہُ إِلاَّ فَریقاً مِنَ الْمُؤْمِنینَ
۲۱۔وَ ما کانَ لَہُ عَلَیْہِمْ مِنْ سُلْطانٍ إِلاَّ لِنَعْلَمَ مَنْ یُؤْمِنُ بِالْآخِرَةِ مِمَّنْ ہُوَ مِنْہا فی شَکٍّ وَ رَبُّکَ عَلی کُلِّ شَیْء ٍ حَفیظ
ترجمہ
۲۰۔ ہاں ! یقینا ابلیس نے ان کے بارے میں اپنا گمان سچاپایا ، کہ سوائے مومنین کے ایک تھوڑے سے گروہ کے سب ہی نے اس کی بیروی کی ۔
۲۱۔ اس کا ان کے اوپر کو ئی قابو تو نہیں تھا ( اور نہ ہی اس نے انہیں اپنی پیروی پرمجبو ر کیا ) اور شیطان کواس کے وسوسوں میں آزاد چھوڑنے کا مقصد یہ تھا کہ آخر ت پرایمان رکھنے والے ان لوگوں سے کہ جو اس کے بارے میں شک میں ہیں الگ پہچانے جائیں ، اورتیرا پروردگار ہرچیز کاحافظ اور نگہبان ہے ۔