Tafseer e Namoona

Topic

											

									  سوره سبأ / آیه 12 - 14

										
																									
								

Ayat No : 12-14

: سبأ

وَلِسُلَيْمَانَ الرِّيحَ غُدُوُّهَا شَهْرٌ وَرَوَاحُهَا شَهْرٌ ۖ وَأَسَلْنَا لَهُ عَيْنَ الْقِطْرِ ۖ وَمِنَ الْجِنِّ مَنْ يَعْمَلُ بَيْنَ يَدَيْهِ بِإِذْنِ رَبِّهِ ۖ وَمَنْ يَزِغْ مِنْهُمْ عَنْ أَمْرِنَا نُذِقْهُ مِنْ عَذَابِ السَّعِيرِ ۱۲يَعْمَلُونَ لَهُ مَا يَشَاءُ مِنْ مَحَارِيبَ وَتَمَاثِيلَ وَجِفَانٍ كَالْجَوَابِ وَقُدُورٍ رَاسِيَاتٍ ۚ اعْمَلُوا آلَ دَاوُودَ شُكْرًا ۚ وَقَلِيلٌ مِنْ عِبَادِيَ الشَّكُورُ ۱۳فَلَمَّا قَضَيْنَا عَلَيْهِ الْمَوْتَ مَا دَلَّهُمْ عَلَىٰ مَوْتِهِ إِلَّا دَابَّةُ الْأَرْضِ تَأْكُلُ مِنْسَأَتَهُ ۖ فَلَمَّا خَرَّ تَبَيَّنَتِ الْجِنُّ أَنْ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ الْغَيْبَ مَا لَبِثُوا فِي الْعَذَابِ الْمُهِينِ ۱۴

Translation

اور ہم نے سلیمان علیھ السّلامکے ساتھ ہواؤں کو مسخر کردیا کہ ان کی صبح کی رفتار ایک ماہ کی مسافت تھی اور شام کی رفتار بھی ایک ماہ کے برابر تھی اور ہم نے ان کے لئے تانبے کا چشمہ جاری کردیا اور جنّات میں ایسے افراد بنادیئے جو خدا کی اجازت سے ان کے سامنے کام کرتے تھے اور جس نے ہمارے حکم سے انحراف کیا ہم اسے آتش جہّنم کا مزہ چکھائیں گے. یہ جنات سلیمان کے لئے جو وہ چاہتے تھے بنادیتے تھے جیسے محرابیں, تصویریں اور حوضوں کے برابر پیالے اور بڑی بڑی زمین میں گڑی ہوئی دیگیں آل داؤد شکر ادا کرو اور ہمارے بندوں میں شکر گزار بندے بہت کم ہیں. پھر جب ہم نے ان کی موت کا فیصلہ کردیا تو ان کی موت کی خبر بھی جنات کو کسی نے نہ بتائی سوائے دیمک کے جو ان کے عصا کو کھارہی تھی اور وہ خاک پر گرے تو جنات کو معلوم ہوا کہ اگر وہ غیب کے جاننے والے ہوتے تو اس ذلیل کرنے والے عذاب میں مبتلا نہ رہتے.

Tafseer

									. 12وَ لِسُلَیْمانَ الرِّیحَ غُدُوُّہا شَہْرٌ وَ رَواحُہا شَہْرٌ وَ اٴَسَلْنا لَہُ عَیْنَ الْقِطْرِ وَ مِنَ الْجِنِّ مَنْ یَعْمَلُ بَیْنَ یَدَیْہِ بِإِذْنِ رَبِّہِ وَ مَنْ یَزِغْ مِنْہُمْ عَنْ اٴَمْرِنا نُذِقْہُ مِنْ عَذابِ السَّعیرِ ۔
. 13 یَعْمَلُونَ لَہُ ما یَشاء ُ مِنْ مَحاریبَ وَ تَماثیلَ وَ جِفانٍ کَالْجَوابِ وَ قُدُورٍ راسِیاتٍ اعْمَلُوا آلَ داوُدَ شُکْراً وَ قَلیلٌ مِنْ عِبادِیَ الشَّکُورُ ۔
۔ 14فَلَمَّا قَضَیْنا عَلَیْہِ الْمَوْتَ ما دَلَّہُمْ عَلی مَوْتِہِ إِلاَّ دَابَّةُ الْاٴَرْضِ تَاٴْکُلُ مِنْسَاٴَتَہُ فَلَمَّا خَرَّ تَبَیَّنَتِ الْجِنُّ اٴَنْ لَوْ کانُوا یَعْلَمُونَ الْغَیْبَ ما لَبِثُوا فِی الْعَذابِ الْمُہینِ ۔

ترجمہ 

۱۲۔ اورہم نے سلیمان کے لیے ہَوَ ا کومسخر کردیاتھا وہ صبح کے وقت بھی ایک مہینہ کی راہ طے کیاکرتی اور شام کے وقت بھی ایک مہینے کی راہ طے کرتی تھی ، اور ہم نے ان کے لیے تانبے کاچشمہ جاری کردیاتھا ، اور خدا کے حکم سے جِنّوں کاایک گروہ ، ان کی خدمت میں کام سرانجام دیاکرتاتھا ،اوران میں سے جو کوئی ہمارے حکم سے رو گردانی کرتا تھا ، توہم اُسے جلا نے والی آگ کا مزہ چکھاتے تھے ۔
۱۳۔ جو کچھ سلیمان چاہتے تھے وہ ان کے لیے بناتے رہتے تھے ، عبادت کانے ، تصویریں ( یامور تیاں ) کھانے ک لیے بڑے بڑے حوض جیسے برتن اور ایک ہی جگہ جمی ہوئی دیگیں ( جو بڑی بڑی ہونے کی وجہ سے نقل وحمل کے قابل نہ تھیں ، اورہم نے ان سے کہا ) : ” اے آل داؤد ( ان نعمتوں کا ) شُکر بجالاؤ ، لیکن میرے بندوں میں سے بہت کم لوگ شکر کرنے والے ہیں ۔
۱۴۔ (سلیمان کی اس شان و شوکت اور جاہ و جلال کے باوجود ) جب ہم نے ان کے لیے موت کاحکم جاری کردیا ، توکسی نے بھی اس کے مرنے کی انہیں خبر نہ دی ، سوائےزمین پر چلنے والی ( دیمک ) کے کہ جو اُس کے عصاکو کھارہ تھی ، ( یہاں تک کہ وہ عصاٹوٹ گیا اور سلیمان کاجسم زمین پرآگرا ) جب وہ زمین پرگر ے تو اُس وقت جنّوں نے سمجھاکہ اگر وہ غیب جانتے ہو تے تو وہ اس ذلیل کرکرنے والے عذاب میں مبتلانہ رہتے ۔