Tafseer e Namoona

Topic

											

									  2- دونوں طریقوں سے بچاؤ

										
																									
								

Ayat No : 59-62

: الاحزاب

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُلْ لِأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِنْ جَلَابِيبِهِنَّ ۚ ذَٰلِكَ أَدْنَىٰ أَنْ يُعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ ۗ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَحِيمًا ۵۹لَئِنْ لَمْ يَنْتَهِ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ وَالْمُرْجِفُونَ فِي الْمَدِينَةِ لَنُغْرِيَنَّكَ بِهِمْ ثُمَّ لَا يُجَاوِرُونَكَ فِيهَا إِلَّا قَلِيلًا ۶۰مَلْعُونِينَ ۖ أَيْنَمَا ثُقِفُوا أُخِذُوا وَقُتِّلُوا تَقْتِيلًا ۶۱سُنَّةَ اللَّهِ فِي الَّذِينَ خَلَوْا مِنْ قَبْلُ ۖ وَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّةِ اللَّهِ تَبْدِيلًا ۶۲

Translation

اے پیغمبر آپ اپنی بیویوں, بیٹیوں, اور مومنین کی عورتوں سے کہہ دیجئے کہ اپنی چادر کو اپنے اوپر لٹکائے رہا کریں کہ یہ طریقہ ان کی شناخت یا شرافت سے قریب تر ہے اور اس طرح ان کو اذیت نہ دی جائے گی اور خدا بہت بخشنے والا اور مہربان ہے. پھر اگر منافقین اور جن کے دلوں میں بیماری ہے اور مدینہ میںافواہ پھیلانے والے اپنی حرکتوں سے باز نہ آئے تو ہم آپ ہی کو ان پر مسلّط کردیں گے اور پھر یہ آپ کے ہمسایہ میں صرف چند ہی دن رہ پائیں گے. یہ لعنت کے مارے ہوئے ہوں گے کہ جہاں مل جائیں گرفتار کرلئے جائیں اور ان کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے جائیں. یہ خدائی سّنت ان لوگوں کے بارے میں رہ چکی ہے جو گزر چکے ہیں اور خدائی سّنت میں تبدیلی نہیں ہوسکتی ہے.

Tafseer

									 2- دونوں طریقوں سے بچاؤ:
 چونکہ اجتماعی برائیوں کا عام طور پر ایک سبب نہیں ہوتا ، بلکہ کئی اسباب ہوتے ہیں لہذا ان کی طرف سے مقابلہ ہونا چاہیئے۔ مذکورہ بالا آیات میں بدمعاش اور آوارہ لوگوں کی شرارتوں سے نمٹنے کے لیے صاحب ایمان عورتوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ ایسا کوئی کام نہ کریں ، جس سے ان کے ہاتھ کوئی بہانہ آجائے اور دوسری طرف چھیڑچھاڑ کرنے والوں کو زبردست سرزنش اور تنبیہ کے ساتھ روکا گیا ہے اور یہ ایک دائمی اور عمومی طریقہ ہے کہ دوست کی اصلاح کرنا چاہئے اور دشمن کی طاقت کے ساتھ مقابل کرنا چاہیئے۔