Tafseer e Namoona

Topic

											

									  1- رسول اللہؐ کی ایک خصوصیت

										
																									
								

Ayat No : 50

: الاحزاب

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَحْلَلْنَا لَكَ أَزْوَاجَكَ اللَّاتِي آتَيْتَ أُجُورَهُنَّ وَمَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ مِمَّا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَيْكَ وَبَنَاتِ عَمِّكَ وَبَنَاتِ عَمَّاتِكَ وَبَنَاتِ خَالِكَ وَبَنَاتِ خَالَاتِكَ اللَّاتِي هَاجَرْنَ مَعَكَ وَامْرَأَةً مُؤْمِنَةً إِنْ وَهَبَتْ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّ إِنْ أَرَادَ النَّبِيُّ أَنْ يَسْتَنْكِحَهَا خَالِصَةً لَكَ مِنْ دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۗ قَدْ عَلِمْنَا مَا فَرَضْنَا عَلَيْهِمْ فِي أَزْوَاجِهِمْ وَمَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ لِكَيْلَا يَكُونَ عَلَيْكَ حَرَجٌ ۗ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَحِيمًا ۵۰

Translation

اے پیغمبر ہم نے آپ کے لئے آپ کی بیویوں کو جن کا مہر دے دیا ہے اور کنیزوں کو جنہیں خدا نے جنگ کے بغیر عطا کردیا ہے اور آپ کے چچا کی بیٹیوں کو اور آپ کی پھوپھی کی بیٹیوں کو اور آپ کے ماموں کی بیٹیوں کو اور آپ کی خالہ کی بیٹیوں کو جنہوں نے آپ کے ساتھ ہجرت کی ہے اور اس مومنہ عورت کو جو اپنا نفس نبی کو بخش دے اگر نبی اس سے نکاح کرنا چاہے تو حلال کردیا ہے لیکن یہ صرف آپ کے لئے ہے باقی مومنین کے لئے نہیں ہے. ہمیں معلوم ہے کہ ہم نے ان لوگوں پر ان کی بیویوں اور کنیزوں کے بارے میں کیا فریضہ قرار دیا ہے تاکہ آپ کے لئے کوئی زحمت اور مشقّت نہ ہو اوراللہ بہت زیادہ بخشنے والا اور مہربان ہے.

Tafseer

									  چند اہم نکات 
 1- رسول اللہؐ کی ایک خصوصیت :
 اس میں شک نہیں کہ "حق مہر کے بغیر بھی بنانے"  کی اجازت صرف پیغمبراکرمؐ کو ہے اور یہ آپؐ کے مخصات میں سے ہے اور آیت بھی اس مسئلے میں بالکل 

واضح ہے۔ اسی بناء پرکوئی شخص یہ حق نہیں رکھتا کہ وہ کسی عورت سے مہر (تھوڑا ہو یا زیادہ) کے بغیر عقد کرے۔ حتی کہ اگر صیغہ عقد جاری کرتے وقت حق مہر کا ذکر نہ کیا 

گیا ہو اور کسی قسم کا قرینہ بھی نہ ہوتو "مہرالمثل" دینا چاہیئے ۔ "مہرالمثل" سے مراد وہ حق مہر ہے جو اس جیسی عورتیں مختلف نوعیتوں کے تحت عام طور پر اپنے لیے مقرر کرتی 

ہیں۔