2- خدا کی طرف دعوت کا مرحلہ
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ شَاهِدًا وَمُبَشِّرًا وَنَذِيرًا ۴۵وَدَاعِيًا إِلَى اللَّهِ بِإِذْنِهِ وَسِرَاجًا مُنِيرًا ۴۶وَبَشِّرِ الْمُؤْمِنِينَ بِأَنَّ لَهُمْ مِنَ اللَّهِ فَضْلًا كَبِيرًا ۴۷وَلَا تُطِعِ الْكَافِرِينَ وَالْمُنَافِقِينَ وَدَعْ أَذَاهُمْ وَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ ۚ وَكَفَىٰ بِاللَّهِ وَكِيلًا ۴۸
اے پیغمبر ہم نے آپ کو گواہ, بشارت دینے والا, عذاب الہٰی سے ڈرانے والا. اور خدا کی طرف اس کی اجازت سے دعوت دینے والا اور روشن چراغ بناکر بھیجا ہے. اور مومنین کو بشارت دے دیجئے کہ ان کے لئے اللہ کی طرف سے بہت بڑا فضل و کرم ہے. اور خبردار کفّار اور منافقین کی اطاعت نہ کیجئے گا اور ان کی اذیت کا خیال ہی چھوڑ دیجئے اوراللہ پر اعتماد کیجئے کہ وہ نگرانی کرنے کے لئے بہت کافی ہے.
2- خدا کی طرف دعوت کا مرحلہ:
یہ مرحلہ بشارت اور انذار کے بعد آتا کیونکہ بشارت وانذار افراد کو حق کے قبول کرنے پر آمادہ کرنے کا ذرایعہ ہے ، جب ترغیب اورتنبیہ کے ذریعہ حق کو قبول
کرنے کی آمادگی پیدا ہو جائے گی تو پھر خدا کی طرف دعوت شروع ہوگی ، اور صرف ایسے ہی مقام پر دعوت موثر ہوگی۔