3- غیبی فیض سے محرومی
مَا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِنْ رِجَالِكُمْ وَلَٰكِنْ رَسُولَ اللَّهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ ۗ وَكَانَ اللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًا ۴۰
محمد تمہارے مُردوں میں سے کسی ایک کے باپ نہیں ہیں لیکن و ہ اللہ کے رسول اور سلسلہ انبیائ علیھ السّلامکے خاتم ہیں اوراللہ ہر شے کا خوب جاننے والا ہے.
3- غیبی فیض سے محرومی :
ایک اور سوال یہ ہے کہ وحی کا نزول ہو یا عالم غیب اور ماورا ، طبیعت سے ارتباط ، علما بشریت کے لیے خدا کی طرف سے ایک بہت بڑا احسان اور اعزاز اور تمام
سچے مومنین کے لیے امید کا دریچہ ہے۔
توکیا اس ارتباط کا منقطع ہو جانا اور امید کے اس دریچے کا بند ہوجانا پیغمبر خاتمؐ کے بعد آنے والے انسانوں کے لیے ایک عظیم محرومی نہ ہوگئی ؟
اس سوال کا جواب بھی ذیل کے نکتے کی طرف توجہ کرنے سے واضح ہوجاتاہے اور وہ یہ ہے :
اولًا وحی اور عالم غیب سے رابطہ درحقیقت حقائق کے ادراک کے لیے ہے اور جب کہنے کی باتیں کہی جاچکی ہوں اور روز قیامت تک کی ضروریات کے تمام کلی
اور جامع اصول پیغمبر اسلام علیہ وآلہ وسلم کے فرامین کی روشنی میں بیان ہوچکے ہوں تو پھراس رابطہ کے منقطع ہوجانے سے کوئی مسئلہ پیدا نہ ہوگا۔
ثانیًا : جوکچھ نبوت کے خاتمے کے بعد ہمیشہ کے منقطع ہوگیا ہے، وہ ہے " نئی شریعت کےلیے وحی" یاسابق شریعت کی تکمیل" نہ کہ عالم طبعیت کے ماورا ہر قسم
کے رابطہ کا انقطاع ، کیونکہ آئمہ علیہم اسلام کی عالم غیب سے رابطہ رکھتے ہیں اور وہ سچے مومنین بھی جو تہذیب نفس کے ذریعے اپنے دلوں سے حجابوں کو دور کرکے کشف و
شہود کے مناصب پر فائز ہوچکےہیں۔
مشہورفيلسوف صدرا لمتالہین شیرازی "مفاتیح الغيب" میں یوں رقم طراز ہیں:
"وحی" اس معنی کے لحاظ سے کہ فرشتہ ماموریت اور پیغمبر کے لیے کان اور دل پرنازل ہوتا ہے ، تو یہ سلسلہ اگرچہ منقطع ہوچکاہے اور کسی پر فرشتہ نازل
نہیں ہوتا اور نہ ہی کسی کوکسی قسم کے فرمان کے نفاذ پر مامور کرتا ہے کیونکہ "اکملت لکم دینکم" کے حکم کے مطابق جو کچھ اس راستے سے انسان تک پہیچنا چاہیئے تھا ، وہ پہنچ
چکا ہے ، لیکن الہام واشراق کا دروازہ ہرگزبند نہیں ہوا اور نہ ہی ہوگا کیونکہ اس دروازے کا بند ہونا ممکن بھی نہیں۔ ؎1
اصولی طور پر یہ رابطہ نفس کے ارتقاء ورح کی جلا اور باطن کے صفا کا نتیجہ ہوتا ہے اور یہ چیز صرف نبوت اور رسالت کے سا تھ ہی مخصوص نہیں ہوتی
بلکہ جس وقت بھی اس کے مقدمات اور شرائط فراہم ہوجائیں یہ معنوی رابطہ قائم ہوجاتا ہے اور بنی نوع انسان اس فیض سے نہ کبھی محروم تھی اور نہ ہی ہو گی ۔ (غور کیجیئےگا )۔
۔--------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------
مفاتیح الغیب ص 13