Tafseer e Namoona

Topic

											

									  1- جنگ بنی قریظہ کے علل واسباب

										
																									
								

Ayat No : 26-27

: الاحزاب

وَأَنْزَلَ الَّذِينَ ظَاهَرُوهُمْ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ مِنْ صَيَاصِيهِمْ وَقَذَفَ فِي قُلُوبِهِمُ الرُّعْبَ فَرِيقًا تَقْتُلُونَ وَتَأْسِرُونَ فَرِيقًا ۲۶وَأَوْرَثَكُمْ أَرْضَهُمْ وَدِيَارَهُمْ وَأَمْوَالَهُمْ وَأَرْضًا لَمْ تَطَئُوهَا ۚ وَكَانَ اللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرًا ۲۷

Translation

اور اس نے کفار کی پشت پناہی کرنے والے اہل کتاب کو ان کے قلعوں سے نیچے اتار دیا اور ان کے دلوں میں ایسا رعب ڈال دیا کہ تم ان میں سے کچھ کو قتل کررہے تھے اور کچھ کو قیدی بنارہے تھے. اور پھر تمہیں ان کی زمین, ان کے دیار اور ان کے اموال اور زمینوں کا بھی وارث بنادیا جن میں تم نے قدم بھی نہیں رکھا تھا اور بیشک اللہ ہر شے پر قادر ہے.

Tafseer

									  چند اہم نکات 
 1- جنگ بنی قریظہ کے علل واسباب :
 قرآن مجید اس چیز پر گواہ ہے کہ اس جنگ کا اصل سبب  بنی قریظہ کے یہودیوں کی جنگ احزاب میں مشرکین عرب کی حمایت تھی کیونکہ خدافرماتاہے: 
  " الذين ظاهروهم "
  "وہ لوگ کہ جنہوں نے ان کی حمایت کی".... 
 اس کے علاوہ اصولی طور مدینہ کے یہودی دشمنان اسلام کا پانچواں ستوں ( FIFTH COLOMN) شمار ہوتے تھے۔ اسلام کے برخلاف پروپگنڈے میں 

کوشاں رہتے تھے اور مسلمانوں پر کاری ضرب لگانے کا کوئی موقع ہاتھ  سے نہیں جانے دیتے تھے ۔
 جیسا کہ ہم کہہ چکے ہیں ، کہ یہودیوں کے تین قبائل ، بنی قینقاع بنی نضیر اور بی قریضہ میں سے آخری گردہ جنگ احزاب کے موقع پر مدینہ میں باقی رہ گیا تھا اور 

پہلا اور دوسرا گروہ بالترتیب ہجرت کے دوسرے اور چوتھے سال عہد شکنی کی وجہ سے مدینہ سے نکال دیئے گئے تھے۔ 
 ضروری تھا کہ یہ تیسرا گروہ جنہوں نے سب سے زیادہ کھلی عہد شکنی کی تھی اور دشمنان اسلام سے الحاق کی طرف ہاتھ بڑھایا تھا ، انھیں ان کے پست اعمال کی 

وجہ سے کیفر کردارتک پہنچایا جائے۔