سوره احزاب / آیه 12 -17
وَإِذْ يَقُولُ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ مَا وَعَدَنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ إِلَّا غُرُورًا ۱۲وَإِذْ قَالَتْ طَائِفَةٌ مِنْهُمْ يَا أَهْلَ يَثْرِبَ لَا مُقَامَ لَكُمْ فَارْجِعُوا ۚ وَيَسْتَأْذِنُ فَرِيقٌ مِنْهُمُ النَّبِيَّ يَقُولُونَ إِنَّ بُيُوتَنَا عَوْرَةٌ وَمَا هِيَ بِعَوْرَةٍ ۖ إِنْ يُرِيدُونَ إِلَّا فِرَارًا ۱۳وَلَوْ دُخِلَتْ عَلَيْهِمْ مِنْ أَقْطَارِهَا ثُمَّ سُئِلُوا الْفِتْنَةَ لَآتَوْهَا وَمَا تَلَبَّثُوا بِهَا إِلَّا يَسِيرًا ۱۴وَلَقَدْ كَانُوا عَاهَدُوا اللَّهَ مِنْ قَبْلُ لَا يُوَلُّونَ الْأَدْبَارَ ۚ وَكَانَ عَهْدُ اللَّهِ مَسْئُولًا ۱۵قُلْ لَنْ يَنْفَعَكُمُ الْفِرَارُ إِنْ فَرَرْتُمْ مِنَ الْمَوْتِ أَوِ الْقَتْلِ وَإِذًا لَا تُمَتَّعُونَ إِلَّا قَلِيلًا ۱۶قُلْ مَنْ ذَا الَّذِي يَعْصِمُكُمْ مِنَ اللَّهِ إِنْ أَرَادَ بِكُمْ سُوءًا أَوْ أَرَادَ بِكُمْ رَحْمَةً ۚ وَلَا يَجِدُونَ لَهُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ وَلِيًّا وَلَا نَصِيرًا ۱۷
اور جب منافقین اور جن کے دلوں میں مرض تھا یہ کہہ رہے تھے کہ خدا و رسول نے ہم سے صرف دھوکہ دینے والا وعدہ کیا ہے. اور جب ان کے ایک گروہ نے کہہ دیا کہ مدینہ والو اب یہاں ٹھکانا نہیں ہے لہذا واپس بھاگ چلو اور ان میں سے ایک گروہ نبی سے اجازت مانگ رہا تھا کہ ہمارے گھر خالی پڑے ہوئے ہیں حالانکہ وہ گھر خالی نہیں تھے بلکہ یہ لوگ صرف بھاگنے کا ارادہ کررہے تھے. حالانکہ اگر ان پر چاروں طرف سے لشکر داخل کردیئے جاتے اور پھر ان سے فتنہ کا سوال کیا جاتا تو فورا حاضر ہوجاتے اور تھوڑی دیر سے زیادہ نہ ٹہرتے. اور ان لوگوں نے اللہ سے یقینی عہد کیا تھا کہ ہرگز پیٹھ نہ پھرائیں گے اور اللہ کے عہد کے بارے میں بہرحال سوال کیا جائے گا. آپ کہہ دیجئے کہ اگر تم قتل یا موت کے خوف سے بھاگنا بھی چاہو تو فرار کام آنے والا نہیں ہے اور دنیا میں تھوڑا ہی آرام کرسکو گے. کہہ دیجئے کہ اگر خدا برائی کا ارادہ کرلے یا بھلائی ہی کرنا چاہے تو تمہیں اس سے کون بچاسکتا ہے اور یہ لوگ اس کے علاوہ نہ کوئی سرپرست پاسکتے ہیں اور نہ مددگار.
(12) وَاِذْ يَقُوْلُ الْمُنَافِقُوْنَ وَالَّـذِيْنَ فِىْ قُلُوْبِـهِـمْ مَّرَضٌ مَّا وَعَدَنَا اللّـٰهُ وَرَسُوْلُـهٝٓ اِلَّا غُرُوْرًا
(13) وَاِذْ قَالَتْ طَّـآئِفَةٌ مِّنْـهُـمْ يَآ اَهْلَ يَثْرِبَ لَا مُقَامَ لَكُمْ فَارْجِعُوْا ۚ وَيَسْتَاْذِنُ فَرِيْقٌ مِّنْهُـمُ النَّبِىَّ يَقُوْلُوْنَ اِنَّ بُيُوْتَنَا عَوْرَةٌ ؕ وَمَا هِىَ بِعَوْرَةٍ ۖ اِنْ يُّرِيْدُوْنَ اِلَّا فِرَارًا
(14) وَلَوْ دُخِلَتْ عَلَيْـهِـمْ مِّنْ اَقْطَارِهَا ثُـمَّ سُئِلُوا الْفِتْنَةَ لَاٰتَوْهَا وَمَا تَلَبَّثُـوْا بِهَآ اِلَّا يَسِيْـرًا
(15) وَلَقَدْ كَانُـوْا عَاهَدُوا اللّـٰهَ مِنْ قَبْلُ لَا يُوَلُّوْنَ الْاَدْبَارَ ۚ وَكَانَ عَهْدُ اللّـٰهِ مَسْئُوْلًا
(16) قُلْ لَّنْ يَّنْفَعَكُمُ الْفِرَارُ اِنْ فَرَرْتُـمْ مِّنَ الْمَوْتِ اَوِ الْقَتْلِ وَاِذًا لَّا تُمَتَّعُوْنَ اِلَّا قَلِيْلًا
(17) قُلْ مَنْ ذَا الَّـذِىْ يَعْصِمُكُمْ مِّنَ اللّـٰهِ اِنْ اَرَادَ بِكُمْ سُوٓءًا اَوْ اَرَادَ بِكُمْ رَحْـمَةً ۚ وَلَا يَجِدُوْنَ لَـهُـمْ مِّنْ دُوْنِ اللّـٰهِ وَلِيًّا وَّلَا نَصِيْـرًا
ترجمہ
(12) اس وقت کو یاد کرو جب منافقین اور وہ لوگ جن کے دلوں میں بیماری تھی ، کہتے تھے کہ خدا اور اس کے رسولؐ نے ہمیں جھوٹے وعدوں کے سوا کچھ نہیں دیا۔
(13) اس وقت کو بھی یاد کرو جب ان میں سے ایک گروہ نے کہا، اے اہل یثرب (مدینہ والو ! ) یہاں تمھارے ٹھہرنے کی کوئی جگہ نہیں ہے، اپنے گھروں کی طرف پلٹ
جاؤ- اور ان میں سےایک گروہ پیغمبرسےواپس پلٹ جانےکی اجازت لیتا اور کہتاتھا،ہمارے گھر غیر محفوظ ہیں۔ حالانکہ وہ غیر محفوظ نہیں تھے بلکہ وہ صرف یہ چاہتے تھے کہ (جنگ
سے) بھاگ جائیں ۔
(14) وہ تو ایسے لوگ تھے کہ اگر دشمن مدینہ کے اطراف و جوانب سے ان پروارد ہوتے اور ان کو شرک کی طرف لوٹ جانے کی پیشکش کرتے تو وہ ضرور قبول کرلیتے
اور سوائے تھوڑی سی مدت کے اس راہ کے انتخاب کرنے سے دریغ نہ کرتے۔
(15) انھوں نےاس سےپہلےخداسےعہدکیاتھاکہ وہ دشمن کی طرف پشت نہیں کریں گے۔اورخدا کےعہدوپیمان کےبارےمیں ان سےسوال کیاجائےگا(اوروہ اس کےسامنےجواب ده ہوں گے)۔
(16) انھوں نے اس سے پہلے خدا سے عہد کیا تھا کہ وہ دشمن کی طرف پشت نہیں کریں گے۔ اور خدا کے عہد و پیمان کے بارے میں ان سے سوال کیا جائےگا (اور وہ
اس کےسامنےجواب ده ہوں گے۔
(17) کہہ دیجیئے کہ خدا کے ارادے کے مقابلہ میں کون تمھاری حفاظت کرسکے گا ؟ اگر اس نے تمھارے لیے مصیبت یا رحمت کا ارادہ کرلیا ہے ؟ اور خدا کے علاوہ
تمھیں کوئی بھی سرپرست اور یارویاور نہیں ملے گا۔