Tafseer e Namoona

Topic

											

									  شان نزول 

										
																									
								

Ayat No : 1-3

: الاحزاب

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ اتَّقِ اللَّهَ وَلَا تُطِعِ الْكَافِرِينَ وَالْمُنَافِقِينَ ۗ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلِيمًا حَكِيمًا ۱وَاتَّبِعْ مَا يُوحَىٰ إِلَيْكَ مِنْ رَبِّكَ ۚ إِنَّ اللَّهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرًا ۲وَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ ۚ وَكَفَىٰ بِاللَّهِ وَكِيلًا ۳

Translation

اے پیغمبر خدا سے ڈرتے رہئیے اور خبردار کافروں اور منافقوں کی اطاعت نہ کیجئے گا یقینا اللہ ہر شے کا جاننے والا اور صاحب ه حکمت ہے. اور جو کچھ آپ کے پروردگار کی طرف سے وحی کی جاتی ہے اسی کا اتباع کرتے رہیں کہ اللہ تم لوگوں کے اعمال سے خوب باخبر ہے. اور اپنے خدا پر اعتماد کیجئے کہ وہ نگرانی کے لئے بہت کافی ہے.

Tafseer

									  شان نزول 
            مفسرین نے یہاں مختلف شان نزول نقل کیے ہیں جو تقریبًا ایک ہی موضوع پر دلالت کرتے ہیں منجملہ ان کے انھوں نے کہا ہے کہ آیات " ابوسفیان" اور بعض دوسرےکفروشرک کے سرغنوں کے بارے میں نازل ہوئی ہیں۔ 
 وہ "احد" کے بعد "پیغمبراسلامؐ سے امان پاکر مدینہ میں داخل ہوئے اور "عبداللہ بن ابی" اور اس کے کچھ دوسرے  دوستوں کے ساتھ رسول خدا کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا "یامحمد! اپنے اور ہمارے خداؤں ، لات و عزٰی ومنات نامی بتوں کو برا بھلا کہنے سے رک جایئے اور کہیئے کہ وہ اپنے پرستش کرنے والوں کی شفاعت کریں گے ۔ تاکہ ہم بھی آپ سے لڑائی جھگڑے سے دستبردار ہوجائیں۔ پھر جو کچھ آپ اپنے خدا کی تعریف و توصیف کرنا چاہیں کریں ، آپ آذاد ہیں"۔ 
 اس پیش کش سے پیغمبر کو دکھ ہوا ، حضرت عمر کھڑے ہوگئے اور کہا کہ مجھے اجازت دیجئے تاکہ انہیں قتل کردوں! پیغمبرؐ نے فرمایا "میں نے انھیں امان دی ہے۔ لہذا اس قسم کی کوئی چیز ممکن نہیں"۔ لیکن آپ نے حکم دیا کہ انھیں مدینہ سے باہر نکال دیا جائے تو اس موقع پر اوپر وہ آیات نازل ہوئیں اور پیغمبر کو حکم دیا کہ اس قسم کی کسی پیش کش کی پرواہ نہ کریں ۔ ؎1 
۔--------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------
  ؎1    مجمع البيان ، ذیل زیر بحث آیت اور تفاسیر ۔ 
۔--------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------