Tafseer e Namoona

Topic

											

									  سورۂ احزاب کے مندرجات

										
																									
								

Tafseer

									  سورۂ احزاب کے مندرجات :
 یہ سورہ قرآن مجید کی مفید سورتوں میں سے ایک ہے اور اسلامی اصول و فروع کے سلسلہ میں مختلف النوع اور بہت ہی اہم مسائل کا ذکرکرتا ہے۔ 
 جو مباحث اس سورہ میں آئے ہیں انھیں سات حصوں میں تقسیم کی جاسکتا ہے؟ 

 پہلاحصہ 
 سب سے پہلے یہ سورت پیغمبراسلامؐ کو خدا کی اطاعت کرنے اور کفار کی پیروی اور منافقین کی پیش کشوں کو ترک کرنے کی دعوت دیتا ہے اور اطمینان دلاتا ہے کہ وہ ان کی تخریب کاریوں کے مقابلے میں اس کی حمایت فرمائے گا۔ 

 دوسراحصہ 
 زمانہ جاھلیت کے کچھ خرافات مثلًا اظہار کا مسئلہ جے طلاق اور عورت و مرد کے لیے ایک دوسرے سے جدائی کا ذریعہ سمجھتے تھے اور اسی طرح (تبنی) "منہ بولے بیٹے) کے مسئلہ کی طرف اشارہ کرتا ہے اوراس پر تنسیخ کھینچتا ہے اور قرابت داری کے رشتوں کو حقیقی اور فطری رشتوں تک محدود کرتا ہے ۔
 تیسرا حصہ 
 جو اس سورت کا اہم ترین حصہ ہے ، جنگی احزاب اوراس کے ہلا دینے والے حوادث ، مسلمانوں کی کفار پر معجزانہ فتح و کامرانی منافقین کی تخریب کاری اور گوناں گوں بہانہ تراشی اور ان کی عہد شکنی سے تعلق رکھتی ہے اور اس میں نہایت کی جامع اور جاذب نظر دستور اور احکام بیان ہوئے ہیں۔ 
 چوتها حصہ 
 ازواج پیغمبراکرم سے متعلق ہے کہ انھیں ہر چیز میں مسلمان عورتوں کے لیے اسوہ حسنہ اور نمونہ عمل ہونا چاہیئے اور اس سلسلہ میں قرآن انھیں اہم دستور اور فرمان جاری کرتا ہے۔ 
 پانچواں حصہ 
 میں :زنیب بنت حجش " کی داستان ہے جو ایک زمانہ تک پیغمبر کے منہ بولے بیٹے "زید" کی بیوی تھیں۔ پھران سے الگ ہوگئیں اور حکم خدا کے تحت پیغمبر سے ان کا عقدہ ہوا اور منافقین کے لیے دستاویز بن گئی قرآن اس سلسلہ میں بہانہ جو افراد کو قانع جواب دیتا ہے۔ 
 چھٹا حصہ 
 مسئلہ حجاب کی بات کرتا ہے ، جس کا گذشتہ پانچ حصوں سے بھی قریبی رابطہ ہے اور تمام صاحبا ایمان عورتوں کواس اسلامی دستور کی پابندی کی تلقین کرتا ہے۔ 
 ساتواں حصه 
 اور آخری حصہ "معاد" جیسے اہم مسئلہ کی طرف اشارہ کرتا ہے اور اس عرصہ عظیم میں راہ نجات اور اسی طرح عظیم انسان کی امانت یعنی ا س کی ذمہ داری ، فرائض کی بجاآوری اور ذمہ داری کی تشریح کرتا ہے۔ 
    ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ