۴۔ اس سے پہلے زانی کے لئے کیا سزا تھی؟
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ سُورَةٌ أَنْزَلْنَاهَا وَفَرَضْنَاهَا وَأَنْزَلْنَا فِيهَا آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ ۱الزَّانِيَةُ وَالزَّانِي فَاجْلِدُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مِائَةَ جَلْدَةٍ ۖ وَلَا تَأْخُذْكُمْ بِهِمَا رَأْفَةٌ فِي دِينِ اللَّهِ إِنْ كُنْتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۖ وَلْيَشْهَدْ عَذَابَهُمَا طَائِفَةٌ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ ۲الزَّانِي لَا يَنْكِحُ إِلَّا زَانِيَةً أَوْ مُشْرِكَةً وَالزَّانِيَةُ لَا يَنْكِحُهَا إِلَّا زَانٍ أَوْ مُشْرِكٌ ۚ وَحُرِّمَ ذَٰلِكَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ ۳
یہ ایک سورہ ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے اور فرض کیا ہے اور اس میں کھلی ہوئی نشانیاں نازل کی ہیں کہ شاید تم لوگ نصیحت حاصل کرسکو. زناکار عورت اور زنا کار مرد دونوں کو سو سوکوڑے لگاؤ اور خبردار دین خدا کے معاملہ میں کسی مروت کا شکار نہ ہوجانا اگر تمہارا ایمان اللہ اور روزآخرت پر ہے اور اس سزا کے وقت مومنین کی ایک جماعت کو حاضر رہنا چاہئے. زانی مرد اور زانیہ یا مشرکہ عورت ہی سے نکاح کرے گا اور زانیہ عورت زانی مرد یا مشرک مرد ہی سے نکاح کرے گی کہ یہ صاحبان هایمان پر حرام ہیں.
سورہء نساء کی آیت ۱۵ اور ۱۶ سے معلوم ہوتا ہے کہ سورہٴ نور میں زانی اور بدکار مردوں اور عورتوں کے بارے میں حکم نازل ہونے سے پہلے شادی شدہ عورتوں کے لئے اس گناہ پر عمر قید کی سزا تھی ۔
ارشاد ہوتا ہے:
<فَاٴَمْسِکُوھُنَّ فِی الْبُیُوتِ حَتَّی یَتَوَفَّاھُنَّ الْمَوْتُ
انھیں کمروں میں بندرکھو یہاں تک کہ انھی موت آجائے ۔
لیکن غیر شادی شدہ کی صورت میں سزا اذیت کی صورت میں تھی ۔
<فَآذُوھُمَا
ان دونوں کو اذیت دو ۔
لیکن اس اذیت کی مقدار معین نہ تھی جبکہ زیرِ بحث آیت میں ایک سو کوڑے سزا مقرر کردی گئی ہے لہٰذا زیرِ بحث آیت میں محصنہ کے بارے میں سزائے موت کا حکم عمر کی قید کی جگہ پر ہے اور سو کوڑوں کا حکم اذیت کی حد معیّن کرنے کے لئے ہے ۔
)مزید وضاحت کے لئے تفسیر نمونہ کی تیسری جلد میں سورہٴ نساء کی آیت ۱۵ اور ۱۶ کی تفسیر دیکھئے) ۔