۳۔ سزا لوگوں کی موجودگی میں یوں؟
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ سُورَةٌ أَنْزَلْنَاهَا وَفَرَضْنَاهَا وَأَنْزَلْنَا فِيهَا آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ ۱الزَّانِيَةُ وَالزَّانِي فَاجْلِدُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مِائَةَ جَلْدَةٍ ۖ وَلَا تَأْخُذْكُمْ بِهِمَا رَأْفَةٌ فِي دِينِ اللَّهِ إِنْ كُنْتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۖ وَلْيَشْهَدْ عَذَابَهُمَا طَائِفَةٌ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ ۲الزَّانِي لَا يَنْكِحُ إِلَّا زَانِيَةً أَوْ مُشْرِكَةً وَالزَّانِيَةُ لَا يَنْكِحُهَا إِلَّا زَانٍ أَوْ مُشْرِكٌ ۚ وَحُرِّمَ ذَٰلِكَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ ۳
یہ ایک سورہ ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے اور فرض کیا ہے اور اس میں کھلی ہوئی نشانیاں نازل کی ہیں کہ شاید تم لوگ نصیحت حاصل کرسکو. زناکار عورت اور زنا کار مرد دونوں کو سو سوکوڑے لگاؤ اور خبردار دین خدا کے معاملہ میں کسی مروت کا شکار نہ ہوجانا اگر تمہارا ایمان اللہ اور روزآخرت پر ہے اور اس سزا کے وقت مومنین کی ایک جماعت کو حاضر رہنا چاہئے. زانی مرد اور زانیہ یا مشرکہ عورت ہی سے نکاح کرے گا اور زانیہ عورت زانی مرد یا مشرک مرد ہی سے نکاح کرے گی کہ یہ صاحبان هایمان پر حرام ہیں.
زیرِ بحث آیت کہ جو امر کی صورت میں ہے حد جاری ہوتے وقت کچھ مومنین کو موجودگی کو واجب قرار دیتی ہے لیکن کہے بغیر واضح ہے کہ قرآن نے سزا کے لئے اسے شرط قرار نہیں دیا کہ سزا عام لوگوں کے سامنے ہو بلکہ حالات اور مصلحت کے لحاظ سے تین یا اس سے زیادہ افراد کی موجودگی کافی ہے، اہم بات یہ ہے کہ قاضی اس امر کا فیصلہ کرے کہ حد جاری کرتے ہوئے کتنے افراد کی موجودگی ضروری ہے (۱)۔
اس حکم کا فلسفہ بھی واضح ہے کیونکہ:
اوّلاً: جیسا کہ ہم کہہ چکے ہیں یہ سزا سب کے لئے لئے درس عبرت اور معاشرے کی تطہیر کا سبب ہے ۔
ثانیاً: مجرم کی شرمساری اسے آئندہ ارتکاب جرم سے روکے گی ۔
ثالثاً: جب حد کچھ افراد کے سامنے جاری ہوگی تو قاضی یا حد جاری کرنے والوں پر کسی سازش، رشوت لینے، کوئی ترجیح دینے یا شکنجہ دینے وغیرہ کا االزام نہیں آسکے گا ۔
رابعاً: حد جاری ہوتے وقت کچھ لوگوں کی موجودگی افراط اور زیادتی سے اجتناب کا باعث ہوگی ۔
خامساً: ممکن ہے حد جاری ہونے کے بعد مجرم قاضی اور حد جاری والوں کے بارے میں غلط پراپیگنڈا کرے اور جھوٹے الزامات لگائے، اگر اس موقع پر کچھ لوگ موجود ہوں تو وہ حقیقتِ حال واضح کرکے اس کی تخریبی سرگرمیوں کو روک سکیں گے ۔
اس کے علاوہ اور بھی فوائد ہیں ۔
1. اسلسلے میں مزید تفصیل کے لئے تفسیر نمونہ کی جلد ۱۲ میں سورہٴ بنی اسرائیل کی ایت۳۲ کی تفسیر دیکھئے ۔