Tafseer e Namoona

Topic

											

									  ۲۔ زانی عورت کا ذکر مرد سے پہلے کیوں؟

										
																									
								

Ayat No : 1-3

: النور

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ سُورَةٌ أَنْزَلْنَاهَا وَفَرَضْنَاهَا وَأَنْزَلْنَا فِيهَا آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ ۱الزَّانِيَةُ وَالزَّانِي فَاجْلِدُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مِائَةَ جَلْدَةٍ ۖ وَلَا تَأْخُذْكُمْ بِهِمَا رَأْفَةٌ فِي دِينِ اللَّهِ إِنْ كُنْتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۖ وَلْيَشْهَدْ عَذَابَهُمَا طَائِفَةٌ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ ۲الزَّانِي لَا يَنْكِحُ إِلَّا زَانِيَةً أَوْ مُشْرِكَةً وَالزَّانِيَةُ لَا يَنْكِحُهَا إِلَّا زَانٍ أَوْ مُشْرِكٌ ۚ وَحُرِّمَ ذَٰلِكَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ ۳

Translation

یہ ایک سورہ ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے اور فرض کیا ہے اور اس میں کھلی ہوئی نشانیاں نازل کی ہیں کہ شاید تم لوگ نصیحت حاصل کرسکو. زناکار عورت اور زنا کار مرد دونوں کو سو سوکوڑے لگاؤ اور خبردار دین خدا کے معاملہ میں کسی مروت کا شکار نہ ہوجانا اگر تمہارا ایمان اللہ اور روزآخرت پر ہے اور اس سزا کے وقت مومنین کی ایک جماعت کو حاضر رہنا چاہئے. زانی مرد اور زانیہ یا مشرکہ عورت ہی سے نکاح کرے گا اور زانیہ عورت زانی مرد یا مشرک مرد ہی سے نکاح کرے گی کہ یہ صاحبان هایمان پر حرام ہیں.

Tafseer

									اس میں شک نہیں کہ فحاشی اور بے حیائی ہر شخص کے لئے باعث ذلت ورسوائی ہے مگر عورتوں کی طرف سے اس قبیح فعل کا ارتکاب زیادہ ذلت آمیز ہے کیونکہ وہ حیاء، شرم اور پردہ داری کی زیادہ حامل ہیں اور باوجود اس کے ان کا دامن عفت کو چاک کردینا شدید بغاوت وسرکشی کی علامت ہے ۔
اس کے علاوہ اس فعل کا انجام اگرچہ دونوں کے لئے بڑا ہے مگر عورتوں کے لئے زیادہ رسوا کن اور عبرتناک ہے ۔
یہ احتمال بھی ہے کہ زنا کے سلسلے میں اکثر تحریک انہی کی طرف سے اور اکثر مواقع پر اس کا اصلی محرک وہی ہوتی ہیں یہ اسباب مجموعی طور پر اس آیت میں مرد سے پہلے عورت کے ذکر کا سبب بنے ہیں مگر صاحبان ایمان اور پاک دامن خواتین وحضرات کا معاملہ ان سے بالکل الگ تھلگ ہے ۔