۱۔ وہ مواقع جہاں زانی کی سزا ”موت“ ہے
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ سُورَةٌ أَنْزَلْنَاهَا وَفَرَضْنَاهَا وَأَنْزَلْنَا فِيهَا آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ ۱الزَّانِيَةُ وَالزَّانِي فَاجْلِدُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مِائَةَ جَلْدَةٍ ۖ وَلَا تَأْخُذْكُمْ بِهِمَا رَأْفَةٌ فِي دِينِ اللَّهِ إِنْ كُنْتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۖ وَلْيَشْهَدْ عَذَابَهُمَا طَائِفَةٌ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ ۲الزَّانِي لَا يَنْكِحُ إِلَّا زَانِيَةً أَوْ مُشْرِكَةً وَالزَّانِيَةُ لَا يَنْكِحُهَا إِلَّا زَانٍ أَوْ مُشْرِكٌ ۚ وَحُرِّمَ ذَٰلِكَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ ۳
یہ ایک سورہ ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے اور فرض کیا ہے اور اس میں کھلی ہوئی نشانیاں نازل کی ہیں کہ شاید تم لوگ نصیحت حاصل کرسکو. زناکار عورت اور زنا کار مرد دونوں کو سو سوکوڑے لگاؤ اور خبردار دین خدا کے معاملہ میں کسی مروت کا شکار نہ ہوجانا اگر تمہارا ایمان اللہ اور روزآخرت پر ہے اور اس سزا کے وقت مومنین کی ایک جماعت کو حاضر رہنا چاہئے. زانی مرد اور زانیہ یا مشرکہ عورت ہی سے نکاح کرے گا اور زانیہ عورت زانی مرد یا مشرک مرد ہی سے نکاح کرے گی کہ یہ صاحبان هایمان پر حرام ہیں.
مذکورہ بالا آیات میں زنا کی حد سے متعلق ایک عام حکم ہے، زنا کے بارے میں بعض استثنائی احکام بھی ہیں مثلاً شادی شدہ عورت یا مرد کا زنا کرنا ثابت ہوجانے کی صورت میں اس کی سزا ”موت“ ہے ۔
محصن یا شادی شدہ مرد سے مراد یہ ہے کہ وہ عورت رکھتا ہو اور عورت سے قربت اس کے اختیار میں بھی ہو، محصنہ یا شادی شدہ عورت سے مراد وہ عورت ہے جس کا مرد اس کے پاس رہتا ہو، جب بھی کسی کے لئے جنسی تسکین کی شرعی اور قانونی سہولت موجود ہو اگر وہ زنا کا مرتکب ہو تو اس کو سزائے موت دی جائے گی، اس حکم کے نفاذ کی جملہ شرائط اور تفصیلات فقہی کتب میں دیکھی جاسکتی ہیں اس کے علاوہ اپنی محرم اور دوسری عورتوں کے ساتھ زنا کی سزا بھی موت ہے، اسی طرح زنابالجبر کی سزا بھی موت ہے ۔
البتہ بعض حالات ایسے بھی ہیں جن میں کوڑے ، جلاوطنی اور دوسری سزاوٴں کا حکم سنایاجاتا ہے، ان کی تفصیلات فقہی کتب دیکھی جاسکتی ہیں ۔