سوره طه / آیه 123 - 127
قَالَ اهْبِطَا مِنْهَا جَمِيعًا ۖ بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ ۖ فَإِمَّا يَأْتِيَنَّكُمْ مِنِّي هُدًى فَمَنِ اتَّبَعَ هُدَايَ فَلَا يَضِلُّ وَلَا يَشْقَىٰ ۱۲۳وَمَنْ أَعْرَضَ عَنْ ذِكْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنْكًا وَنَحْشُرُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْمَىٰ ۱۲۴قَالَ رَبِّ لِمَ حَشَرْتَنِي أَعْمَىٰ وَقَدْ كُنْتُ بَصِيرًا ۱۲۵قَالَ كَذَٰلِكَ أَتَتْكَ آيَاتُنَا فَنَسِيتَهَا ۖ وَكَذَٰلِكَ الْيَوْمَ تُنْسَىٰ ۱۲۶وَكَذَٰلِكَ نَجْزِي مَنْ أَسْرَفَ وَلَمْ يُؤْمِنْ بِآيَاتِ رَبِّهِ ۚ وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَشَدُّ وَأَبْقَىٰ ۱۲۷
اور حکم دیا کہ تم دونوں یہاں سے نیچے اتر جاؤ سب ایک دوسرے کے دشمن ہوں گے اس کے بعد اگر میری طرف سے ہدایت آجائے تو جو میری ہدایت کی پیروی کرے گا وہ نہ گمراہ ہوگا اور نہ پریشان. اور جو میرے ذکر سے اعراض کرے گا اس کے لئے زندگی کی تنگی بھی ہے اور ہم اسے قیامت کے دن اندھا بھی محشور کریں گے. وہ کہے گا کہ پروردگار یہ تو نے مجھے اندھا کیوں محشور کیا ہے جب کہ میں دا» دنیا میں صاحبِ بصارت تھا. ارشاد ہوگا کہ اسی طرح ہماری آیتیں تیرے پاس آئیں اور تونے انہیں بھلا دیا تو آج تو بھی نظر انداز کردیا جائے گا. اور ہم زیادتی کرنے والے اور اپنے رب کی نشانیوں پر ایمان نہ لانے والوں کو اسی طرح سزا دیتے ہیں اور آخرت کا عذاب یقینا سخت ترین اور ہمیشہ باقی رہنے والا ہے.
(123) قَالَ اهْبِطَا مِنْـهَا جَـمِيْعًا ۖ بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ ۖ فَاِمَّا يَاْتِيَنَّكُمْ مِّنِّىْ هُدًىۙ فَمَنِ اتَّبَعَ هُدَاىَ فَلَا يَضِلُّ وَلَا يَشْقٰى
(124) وَمَنْ اَعْرَضَ عَنْ ذِكْرِىْ فَاِنَّ لَـهٝ مَعِيْشَةً ضَنْكًا وَّنَحْشُـرُهٝ يَوْمَ الْقِيَامَةِ اَعْمٰى
(125) قَالَ رَبِّ لِمَ حَشَرْتَنِىٓ اَعْمٰى وَقَدْ كُنْتُ بَصِيْـرًا
(126) قَالَ كَذٰلِكَ اَتَـتْكَ اٰيَاتُنَا فَـنَسِيْتَـهَا ۖ وَكَذٰلِكَ الْيَوْمَ تُنْسٰى
(127) وَكَذٰلِكَ نَجْزِىْ مَنْ اَسْرَفَ وَلَمْ يُؤْمِنْ بِاٰيَاتِ رَبِّهٖ ۚ وَلَعَذَابُ الْاٰخِرَةِ اَشَدُّ وَاَبْقٰى
ترجمہ
(123) (خدا نے) فرمایا : تم دونوں (اور اسی طرح شیطان) اس (باغ) سے نیچے أترو. اسی حالت میں ---- کہ تم ایک دوسرے کے دشمن ہو لیکن جس وقت میری ہدایت تمہارے پاس آئے تو جو
شخص میری ہدایت کی پیروی کرے گا نہ تو وه گمراہ ہوگا اور نہ ہی رنج و تکلیف میں مبتلا ہوگا۔
(124) اور جو شخص میری یاد سے روگروانی کرے گا ، وہ تنگ زندگی گزارے گا اور قیامت کے دن ہم اسے نابینا محشور کریں گے
(125) وہ کہے گا: پروردگارا ! تو نے مجھے نابینا کیوں محشور کیا؟ میں تو بینا تھا۔
(126) (خدا) فرمائے گا! یہ اس بناء پر ہے کہ میری آیات تیرے پاس پہنچیں اور تونے انہیں بھلا دیا ۔ اسی طرح آج تجھے بھی بھلا دیا جائے گا۔
(127) اور ہر شخص اسراف کرے گا اور اپنے پروردگار کی آیات پر ایمان نہیں لائے گا، ہم اسے اسی قسم کی جزا دیں گے اور آخرت کا عذاب زیادہ شدید اورزیادہ پائیدار ہے۔