Tafseer e Namoona

Topic

											

									  ۳۔ توات اس بارے میں کیا کہتی ہے

										
																									
								

Ayat No : 17-23

: طه

وَمَا تِلْكَ بِيَمِينِكَ يَا مُوسَىٰ ۱۷قَالَ هِيَ عَصَايَ أَتَوَكَّأُ عَلَيْهَا وَأَهُشُّ بِهَا عَلَىٰ غَنَمِي وَلِيَ فِيهَا مَآرِبُ أُخْرَىٰ ۱۸قَالَ أَلْقِهَا يَا مُوسَىٰ ۱۹فَأَلْقَاهَا فَإِذَا هِيَ حَيَّةٌ تَسْعَىٰ ۲۰قَالَ خُذْهَا وَلَا تَخَفْ ۖ سَنُعِيدُهَا سِيرَتَهَا الْأُولَىٰ ۲۱وَاضْمُمْ يَدَكَ إِلَىٰ جَنَاحِكَ تَخْرُجْ بَيْضَاءَ مِنْ غَيْرِ سُوءٍ آيَةً أُخْرَىٰ ۲۲لِنُرِيَكَ مِنْ آيَاتِنَا الْكُبْرَى ۲۳

Translation

اور اے موسٰی یہ تمہارے داہنے ہاتھ میں کیا ہے. انہوں نے کہا کہ یہ میرا عصا ہے جس پر میں تکیہ کرتا ہوں اور اس سے اپنی بکریوں کے لئے درختوں کی پتیاں جھاڑتا ہوں اور اس میں میرے اور بہت سے مقاصد ہیں. ارشاد ہوا تو موسٰی اسے زمین پر ڈال دو. اب جو موسٰی نے ڈال دیا تو کیا دیکھا کہ وہ سانپ بن کر دوڑ رہا ہے. حکم ہوا کہ اسے لے لو اور ڈرو نہیں کہ ہم عنقریب اسے اس کی پرانی اصل کی طرف پلٹا دیں گے. اور اپنے ہاتھ کو سمیٹ کر بغل میں کرلو یہ بغیر بیماری کے سفید ہوکر نکلے گا اور یہ ہماری دوسری نشانی ہوگی. تاکہ ہم تمہیں اپنی بڑی نشانیاں دکھاسکیں.

Tafseer

									۳۔ توات اس بارے میں کیاکہتی ہے : زیربحث آیات میں بیان ہواہے کہ موسٰی نے جس وقت اپنے ہاتھ کوگریبان سے باہر نکالاتو وہ بلاکسی عیب کے سفید اور روشن تھا ممکن ہے یہ جملہ اس تعبیرکی نفی کے لیے ہوجوتوریت میں تحریف شدہ دکھائی دیتاہے چونکہ اس موجودہ تورات میں اس طرح لکھاہے : 
اور خد ا نے پھر اس سے کہا: اب تواپنے ہاتھ کواپنی بغل میں دے لے ،توموسٰی نے اپنے ہاتھ کوبغل میں دے لیا، اور پھراس کو باہر نکالا،تو اس کاہاتھ برف کی مانند مبروص تھا (1) ۔
کلمہ ”مبروص “ ”برص “ کے مادہ سے کوڑھ کے معنی میں ہے جوایک قسم کی بیماری ہے ، اور مسلمہ طور پراس تعبیر کاا ا موقع پراستعمال غلط اور ناجائز ہے ۔



1. توارت سفرخروج فصل : ۴ ،جلد :۶۔