Tafseer e Namoona

Topic

											

									  سوره مریم / آیه 41- 45

										
																									
								

Ayat No : 41-43

: مريم

وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ إِبْرَاهِيمَ ۚ إِنَّهُ كَانَ صِدِّيقًا نَبِيًّا ۴۱إِذْ قَالَ لِأَبِيهِ يَا أَبَتِ لِمَ تَعْبُدُ مَا لَا يَسْمَعُ وَلَا يُبْصِرُ وَلَا يُغْنِي عَنْكَ شَيْئًا ۴۲يَا أَبَتِ إِنِّي قَدْ جَاءَنِي مِنَ الْعِلْمِ مَا لَمْ يَأْتِكَ فَاتَّبِعْنِي أَهْدِكَ صِرَاطًا سَوِيًّا ۴۳

Translation

اور کتاب هخدا میں ابراہیم علیھ السّلام کا تذکرہ کرو کہ وہ ایک صدیق پیغمبر تھے. جب انہوں نے اپنے پالنے والے باپ سے کہا کہ آپ ایسے کی عبادت کیوں کرتے ہیں جو نہ کچھ سنتا ہے نہ دیکھتا ہے اور نہ کسی کام آنے والا ہے. میرے پاس وہ علم آچکا ہے جو آپ کے پاس نہیں آیا ہے لہذا آپ میرا اتباع کریں میں آپ کو سیدھے راستہ کی ہدایت کردوں گا.

Tafseer

									۴۱۔واذکرفی الکتب ابرھیم انہ کان صدیقانبیا
۴۲ ۔اذقال لابیہ یابت لم تعبد مالایسمع ولایبصرولایعنی عنک شیئا
۴۳ ۔ یابت انی قد جاء نی من العلم مالم یاتک فاتبعنی اھدک صرطا سویا 
۴۴۔یابت لاتعبدالشیطن ان الشیطن کان للرحمن عصیا
۴۵۔یابت انی اخاف ان یمسک عذاب من الرحمن فتکون للشیطن ولیا


ترجمہ


۴۱ ۔اس کتاب میں ابراھیم کو یاد کرو ،وہ خداکابہت ہی سچانبی تھا ۔
۴۲ ۔جب اس نے اپنے باپ سے کہا: اے بابا ! تو ایسی چیز کی کیوں عبادت کرتا ہے اور نہ ہی دیکھی ہے اور تیری کوئی مشکل بھی حل نہیں کرتی ۔
۴۳ ۔ ا ے بابا ! مجھے ایسا علم ودانش عطاہوا ہے جو تجھے نصیب نہیں ہو ا لہذاتو میری پیروی کرتا کہ میں تجھے سیدھے راستے کی ہدایت کروں ۔
۴۴ ۔ اے بابا ! شیطا ن کی پرستش نہ کر کیونکہ شیطان خدائے رحمن کانافرمان ہے ۔
۴۵ ۔ اے بابا ! مجھے اس بات کاخوف ہے کہ خدائے رحمن کی طرف سے تجھ پر کوئی عذاب نازل ہوجائے جس کے نتیجے میں تو شیطان کا دوست ٹھہر ے ۔