سوره مریم / آیه 36 - 40
مَا كَانَ لِلَّهِ أَنْ يَتَّخِذَ مِنْ وَلَدٍ ۖ سُبْحَانَهُ ۚ إِذَا قَضَىٰ أَمْرًا فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ كُنْ فَيَكُونُ ۳۵وَإِنَّ اللَّهَ رَبِّي وَرَبُّكُمْ فَاعْبُدُوهُ ۚ هَٰذَا صِرَاطٌ مُسْتَقِيمٌ ۳۶فَاخْتَلَفَ الْأَحْزَابُ مِنْ بَيْنِهِمْ ۖ فَوَيْلٌ لِلَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ مَشْهَدِ يَوْمٍ عَظِيمٍ ۳۷أَسْمِعْ بِهِمْ وَأَبْصِرْ يَوْمَ يَأْتُونَنَا ۖ لَٰكِنِ الظَّالِمُونَ الْيَوْمَ فِي ضَلَالٍ مُبِينٍ ۳۸وَأَنْذِرْهُمْ يَوْمَ الْحَسْرَةِ إِذْ قُضِيَ الْأَمْرُ وَهُمْ فِي غَفْلَةٍ وَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ ۳۹إِنَّا نَحْنُ نَرِثُ الْأَرْضَ وَمَنْ عَلَيْهَا وَإِلَيْنَا يُرْجَعُونَ ۴۰
اللہ کے لئے مناسب نہیں ہے کہ وہ کسی کو اپنا فرزند بنائے وہ پاک و بے نیاز ہے جس کسی بات کا فیصلہ کرلیتا ہے تو اس سے کہتا ہے کہ ہوجا اور وہ چیز ہوجاتی ہے. اور اللہ میرا اور تمہارا دونوں کا پروردگار ہے لہذا اس کی عبادت کرو اور یہی صراط همستقیم ہے. پھر مختلف گروہوں نے آپس میں اختلاف کیا اور ویل ان لوگوں کے لئے ہے جنہوں نے کفر اختیار کیا اور انہیں بڑے سخت دن کا سامنا کرنا ہوگا. اس دن جب ہمارے پاس آئیں گے تو خوب سنیں اور دیکھیں گے لیکن یہ ظالم آج کھلی ہوئی گمراہی میں مبتلا ہیں. اور ان لوگوں کو اس حسرت کے دن سے ڈرائیے جب قطعی فیصلہ ہوجائے گا اگرچہ یہ لوگ غفلت کے عالم میں پڑے ہوئے ہیں اور ایمان نہیں لارہے ہیں. بیشک ہم زمین اور جو کچھ زمین پر ہے سب کے وارث ہیں اور سب ہماری ہی طرف پلٹا کر لائے جائیں گے.
۳۶۔وان اللہ ربی وربکم فاعبد وہ ھذاصراط مستقیم
۳۷ ۔ فاختلف الاحزاب من بینھم فویل للذین کفروامن مشھد یوم عظیم
۳۸اسمع بھم وابصریوم یاتو ننالکن الظلمون الیوم فی ضلل مبین
۳۹۔ وانذرھم یوم الحسرة اذقضی الامرؤھم فی غفلة و ھم لایومنون
۴۰۔انانحن نرث الاض ومن علیھا والینا یرجعون
ترجمہ
۳۶ ۔ اور اللہ مرااور تمہاراپروردگار ہے اسی کی عبادت کرو یہی سیدھا راستہ ہے ۔
۳۷۔لیکن (اس کے بعد )اس کے پیروکاروں میں سے کئے گڑہوں نے اختلاف کیا ،کافر وں پر وائے ہے ،ان کے اس حال پر کہ جب وہ (قیامت کے ) عظیم دن کامشاہدہ کریں گے ۔
۳۸۔اس روز ان کے کیسے سننے والے کان اورکیسی دیکھنے والی آنکھیں ہوں گی جبکہ وہ ہمارے پاس آئیں گے ،لیکن آج یہ ستمگر کھلی گمراہی میں ہیں ۔
۳۹۔(قیامت کادن کہ جو سب کے لیے مائے تاسف ہے ) انہیں اس یوم حسرت سے ڈرا،وہ دن کہ جس میں ہر چیز ختم ہوجائے گی حالانکہ وہ غفلت میں ہیں اوروہ ایمان نہیں لاتے ۔
۴۰۔ہم زمین کے بھی اور اس پر موجود تمام لوگوں کے بھی وارث ہوجائیں گے اور سب کے سب ہماری طرف ہی لوٹ لرآئیں گے ۔