۴۔ یا ٴجوج ماٴجوج کون ہیں؟
ثُمَّ أَتْبَعَ سَبَبًا ۹۲حَتَّىٰ إِذَا بَلَغَ بَيْنَ السَّدَّيْنِ وَجَدَ مِنْ دُونِهِمَا قَوْمًا لَا يَكَادُونَ يَفْقَهُونَ قَوْلًا ۹۳قَالُوا يَا ذَا الْقَرْنَيْنِ إِنَّ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ مُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ فَهَلْ نَجْعَلُ لَكَ خَرْجًا عَلَىٰ أَنْ تَجْعَلَ بَيْنَنَا وَبَيْنَهُمْ سَدًّا ۹۴قَالَ مَا مَكَّنِّي فِيهِ رَبِّي خَيْرٌ فَأَعِينُونِي بِقُوَّةٍ أَجْعَلْ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَهُمْ رَدْمًا ۹۵آتُونِي زُبَرَ الْحَدِيدِ ۖ حَتَّىٰ إِذَا سَاوَىٰ بَيْنَ الصَّدَفَيْنِ قَالَ انْفُخُوا ۖ حَتَّىٰ إِذَا جَعَلَهُ نَارًا قَالَ آتُونِي أُفْرِغْ عَلَيْهِ قِطْرًا ۹۶فَمَا اسْطَاعُوا أَنْ يَظْهَرُوهُ وَمَا اسْتَطَاعُوا لَهُ نَقْبًا ۹۷قَالَ هَٰذَا رَحْمَةٌ مِنْ رَبِّي ۖ فَإِذَا جَاءَ وَعْدُ رَبِّي جَعَلَهُ دَكَّاءَ ۖ وَكَانَ وَعْدُ رَبِّي حَقًّا ۹۸
اس کے بعد انہوں نے پھر ایک ذریعہ کو استعمال کیا. یہاں تک کہ جب وہ دو پہاڑوں کے درمیان پہنچ گئے تو ان کے قریب ایک قوم کو پایا جو کوئی بات نہیں سمجھتی تھی. ان لوگوں نے کسی طرح کہا کہ اے ذوالقرنین یاجوج وماجوج زمین میں فساد برپا کررہے ہیں تو کیا یہ ممکن ہے کہ ہم آپ کے لئے اخراجات فراہم کردیں اور آپ ہمارے اور ان کی درمیان ایک رکاوٹ قرار دیدیں. انہوں نے کہا کہ جو طاقت مجھے میرے پروردگار نے دی ہے وہ تمہارے وسائل سے بہتر ہے اب تم لوگ قوت سے میری امداد کرو کہ میں تمہارے اور ان کے درمیان ایک روک بنادوں. چند لوہے کی سلیں لے آؤ- یہاں تک کہ جب دونوں پہاڑوں کے برابر ڈھیر ہوگیا تو کہا کہ آگ پھونکو یہاں تک کہ جب اسے بالکل آگ بنادیا تو کہا آؤ اب اس پر تانبا پگھلا کر ڈال دیں. جس کے بعد نہ وہ اس پر چڑھ سکیں اور نہ اس میں نقب لگا سکیں. ذوالقرنین نے کہا کہ یہ پروردگار کی ایک رحمت ہے اس کے بعد جب وعدہ الٰہی آجائے گا تو اس کو ریزہ ریزہ کردے گا کہ وعدہ رب بہرحال برحق ہے.
۴۔ یا ٴجوج ماٴجوج کون ہیں؟
قرآن مجید کی دوسورتوں میں یاجوج ماجوج کا ذکر آیا ہے ۔ ایک زیرِ بحث آیات میں اور دوسرا سورہٴ انبیاء کی آیت ۹۴ میں ۔
آیاتِ قرآن واضح طور پر گواہی دیتی ہیں کہ یہ دو وحشی خو نخوار قبیلوں کے نام تھے ۔ وہ لوگ اپنے ارد گرد رہنے والے پر بہت زیادتیاں اور ظلم کرتے تھے ۔
تورات کی کتاب حز قیل فصل ۳۸ اور ۳۹ میں نیز کتاب ”رویائے یوحنا“کی بیسویں فصل میں انہیں ”گوگ“ اور ”ماگوگ“کہا گیا ہے کہ عربی میں جنہیں ”یاجوج ماجوج “ہی کہا جائے گا ۔
عظیم مفسر علامہ طباطبائی نے المیزان میں لکھا ہے کہ تورات کی ساری باتوں سے مجموعی طور پر معلوم ہوتا ہے کہ ماٴجوج یا یاٴجوج و ماٴجوج ایک یاکئی بڑے بڑے قبیلے تھے ۔ یہ شمالی ایشیا کے دور دراز علاقے میں رہتے تھے ۔ یہ جنگجو، غارت گر اور ڈاکو قسم کے لوگ تھے ۔
بعض کا نظریہ ہے کہ یہ عبرانی زبان کے الفاظ ہیں لیکن در اصل یونانی زبان سے عبرانی میں منتقل ہوئے ہیں، یونانی میں ان کا تلفظ ”گاگ“ اور ”ماگاگ“ تھا دیگر یوروپی زبانوں میں بھی یہ الفاظ اسی شکل میں منتقل ہوئے ہیں ۔ تاریخ کے بہت سے دلائل کے مطابق زمین کے شمال مشرق مغولستان کے اطرافمیں گزشتہ زمانوں میں انسانوں کا گویا جوش مارتا ہوٴا چشمہ تھا ۔ یہاں کے لوگوں کی آبادی بڑی تیزی سے پھلتی اور پھولتی تھی ۔آبادی زیادہ ہونے پر یہ لوگ مشرق کی سمت پا نیچے جنوب کی طرف چلے جاتے تھے اور سیلِ رواں کی طرح ان علاقوں میں پھیل جاتے تھے اور پھر تدریجاً وہاں سکونت اختیار کر لینے تھے ۔ تاریخ کے مطابق سیلاب کی مانند ان قوموں کے اٹھنے کے مختلف دور گزرے ہیں ۔ ان میں ایک جملہ ان وحشی قبائل نے چوتھی صدی عیسوی میں آتیلا کی کمان میں کیا ۔ اس حملے میں روم کا شاہی تمدن خاک میں مل گیا ۔
ایک اور دور کہ جو ان کے حملوں کا تقریباً آخری دور شمار ہوتا ہے، وہ بار ہویں صدی ہجری میں چنگیز خان کی سرپرستی میں ہوٴا ۔ انہوں نے مسامان اور عرب ممالکت پر حملہ میں بغداد سمیت بہت سے شہر تباہ و برباد ہوگئے ۔
کورش کے زمانے میں بھی ان کی طرف سے ایک حملہ ہوٴا ۔ یہ تقریباً پانچ قبل مسیح کی بات ہے لیکن اس زمانے میں ماد اور فارس کی متحدہ حکومت معرضِ وجود میں آچکی تھی لہٰذا حالات بدل گئے اور مغربی ایششا ان قبائل کے حملوں سے آسودہ خاطرہوگیا ۔
لہٰذا یہ زیادہ صحیح لگتا ہے کہ یاجوج و ماجوج انہی وحشی قبائل میں سے تھے ۔ جب کورش ان علاقوں کی طرف گئے تو قفقاز کے لوگوں نے درخواست کی کہ انہیں ان قبائل کے حملوں سے بچایا جائے ۔ لہٰذا اس نے وہ مشہور یوار تعمیر کی ہے جسے دیوار ذوالقرنین کہتے ہیں(1)
۱۔المیزان، ج ۱۳ ، ص۴۱۱․