Tafseer e Namoona

Topic

											

									  ۳ ۔ دیوار ذوالقرنین کہاں ہے؟

										
																									
								

Ayat No : 92-98

: الكهف

ثُمَّ أَتْبَعَ سَبَبًا ۹۲حَتَّىٰ إِذَا بَلَغَ بَيْنَ السَّدَّيْنِ وَجَدَ مِنْ دُونِهِمَا قَوْمًا لَا يَكَادُونَ يَفْقَهُونَ قَوْلًا ۹۳قَالُوا يَا ذَا الْقَرْنَيْنِ إِنَّ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ مُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ فَهَلْ نَجْعَلُ لَكَ خَرْجًا عَلَىٰ أَنْ تَجْعَلَ بَيْنَنَا وَبَيْنَهُمْ سَدًّا ۹۴قَالَ مَا مَكَّنِّي فِيهِ رَبِّي خَيْرٌ فَأَعِينُونِي بِقُوَّةٍ أَجْعَلْ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَهُمْ رَدْمًا ۹۵آتُونِي زُبَرَ الْحَدِيدِ ۖ حَتَّىٰ إِذَا سَاوَىٰ بَيْنَ الصَّدَفَيْنِ قَالَ انْفُخُوا ۖ حَتَّىٰ إِذَا جَعَلَهُ نَارًا قَالَ آتُونِي أُفْرِغْ عَلَيْهِ قِطْرًا ۹۶فَمَا اسْطَاعُوا أَنْ يَظْهَرُوهُ وَمَا اسْتَطَاعُوا لَهُ نَقْبًا ۹۷قَالَ هَٰذَا رَحْمَةٌ مِنْ رَبِّي ۖ فَإِذَا جَاءَ وَعْدُ رَبِّي جَعَلَهُ دَكَّاءَ ۖ وَكَانَ وَعْدُ رَبِّي حَقًّا ۹۸

Translation

اس کے بعد انہوں نے پھر ایک ذریعہ کو استعمال کیا. یہاں تک کہ جب وہ دو پہاڑوں کے درمیان پہنچ گئے تو ان کے قریب ایک قوم کو پایا جو کوئی بات نہیں سمجھتی تھی. ان لوگوں نے کسی طرح کہا کہ اے ذوالقرنین یاجوج وماجوج زمین میں فساد برپا کررہے ہیں تو کیا یہ ممکن ہے کہ ہم آپ کے لئے اخراجات فراہم کردیں اور آپ ہمارے اور ان کی درمیان ایک رکاوٹ قرار دیدیں. انہوں نے کہا کہ جو طاقت مجھے میرے پروردگار نے دی ہے وہ تمہارے وسائل سے بہتر ہے اب تم لوگ قوت سے میری امداد کرو کہ میں تمہارے اور ان کے درمیان ایک روک بنادوں. چند لوہے کی سلیں لے آؤ- یہاں تک کہ جب دونوں پہاڑوں کے برابر ڈھیر ہوگیا تو کہا کہ آگ پھونکو یہاں تک کہ جب اسے بالکل آگ بنادیا تو کہا آؤ اب اس پر تانبا پگھلا کر ڈال دیں. جس کے بعد نہ وہ اس پر چڑھ سکیں اور نہ اس میں نقب لگا سکیں. ذوالقرنین نے کہا کہ یہ پروردگار کی ایک رحمت ہے اس کے بعد جب وعدہ الٰہی آجائے گا تو اس کو ریزہ ریزہ کردے گا کہ وعدہ رب بہرحال برحق ہے.

Tafseer

									۳ ۔ دیوار ذوالقرنین کہاں ہے؟

بعض لوگ چاہتے ہیں کہ اسے مشہور دیوارِ چین پر منطبق کریں کہ جو اس وقت موجود ہے اور کئی سوکلومیٹر لمبی ہے لیکن واضح ہے کہ دیوارِ چین لوہے اور تانبے سے نہیں بنی ہوئی اور نہ وہ کسی چھوٹے کوہستانی درّے میں ہے ۔ وہ تو ایک عام مصالحے سے بنی ہوئی دیوار ہے ۔
اور جیسا کہ ہم نے کہا ہے کئی سوکلومیٹر لمبی ہے اور اب بھی موجود ہے ۔
بعض کا اصرار ہے کہ یہ وہی دیوارِ ماٴرب ہے کہ جو یمن میں ہے ۔ یہ ٹھیک ہے کہ دیوارِ ماٴرب ایک کوہستانی درّے میں بنائی گئی ہے لیکن وہ سیلاب کو روکنے کے لیے اور پانی ذخیرہ کرنے کے مقصد سے بنائی گئی ہے اور ویسے بھی وہ لو ہے اور تانبے سے بنی ہوئی نہیں ہے ۔
جبکہ علماء و محققین کی گواہی کی مطابق سرزمین قفقاز میں دریائے خزر او ردریائے سیاہ کے درمیان پہاڑوں کا ایک سلسلہ ہے کہ جوایک دیوار کی طرح شمال او رجنوب کو ایک دوسرے سے الگ کرتا ہے اس میں ایک ہی دیوار کی طرح کا درّہ موجود ہے جو مشہور درّہ داریال ہے ۔ یہاں اب تک ایک قدیم تاریخی لو ہے کی دیوار نظر آتی ہے ۔ اسی بناء پربہت سے لوگوں کا نظریہ ہے کہ دیوارِ ذوالقرنین یہی ہے ۔
یہ بات جاذب نظر ہے کہ وہیں قریب ہی”سائرس“ نامی ایک نہر موجود ہے اور” سائرس“ کا معنی” کورش“ ہی ہے( کیونکہ یونانی”کورش“ کو ”سائرس“کہتے تھے) ۔
ارمنی کے قدیم آثارمیں اس دیوار کو” بھاگ گورائی“ کے نام سے یاد کیا گیا ہے ۔ اس لفظ کا معنی ہے” درہ کوروش“ یا”معبرِ کورش“(کوروش کے عبور کرنے کی جگہ) ۔یہ سند نشاندہی کرتی ہے کہ اس دیوار کا بانی کوروش ہی تھا ۔(1)




  1۔ مزید و ضاحت کے لیے کتاب ”ذوالقرنین یا کوروش کبیر“ اور ”فرہنگ قصصِ قرآن“کی طرف رجوع فرمائیں ۔