سوره کهف / آیه 71 - 78
فَانْطَلَقَا حَتَّىٰ إِذَا رَكِبَا فِي السَّفِينَةِ خَرَقَهَا ۖ قَالَ أَخَرَقْتَهَا لِتُغْرِقَ أَهْلَهَا لَقَدْ جِئْتَ شَيْئًا إِمْرًا ۷۱قَالَ أَلَمْ أَقُلْ إِنَّكَ لَنْ تَسْتَطِيعَ مَعِيَ صَبْرًا ۷۲قَالَ لَا تُؤَاخِذْنِي بِمَا نَسِيتُ وَلَا تُرْهِقْنِي مِنْ أَمْرِي عُسْرًا ۷۳فَانْطَلَقَا حَتَّىٰ إِذَا لَقِيَا غُلَامًا فَقَتَلَهُ قَالَ أَقَتَلْتَ نَفْسًا زَكِيَّةً بِغَيْرِ نَفْسٍ لَقَدْ جِئْتَ شَيْئًا نُكْرًا ۷۴قَالَ أَلَمْ أَقُلْ لَكَ إِنَّكَ لَنْ تَسْتَطِيعَ مَعِيَ صَبْرًا ۷۵قَالَ إِنْ سَأَلْتُكَ عَنْ شَيْءٍ بَعْدَهَا فَلَا تُصَاحِبْنِي ۖ قَدْ بَلَغْتَ مِنْ لَدُنِّي عُذْرًا ۷۶فَانْطَلَقَا حَتَّىٰ إِذَا أَتَيَا أَهْلَ قَرْيَةٍ اسْتَطْعَمَا أَهْلَهَا فَأَبَوْا أَنْ يُضَيِّفُوهُمَا فَوَجَدَا فِيهَا جِدَارًا يُرِيدُ أَنْ يَنْقَضَّ فَأَقَامَهُ ۖ قَالَ لَوْ شِئْتَ لَاتَّخَذْتَ عَلَيْهِ أَجْرًا ۷۷قَالَ هَٰذَا فِرَاقُ بَيْنِي وَبَيْنِكَ ۚ سَأُنَبِّئُكَ بِتَأْوِيلِ مَا لَمْ تَسْتَطِعْ عَلَيْهِ صَبْرًا ۷۸
پس دونوں چلے یہاں تک کہ جب کشتی میں سوار ہوئے تو اس بندہ خدا نے اس میں سوراخ کردیا موسٰی نے کہا کہ کیا آپ نے اس لئے سوراخ کیا ہے کہ سواریوں کو ڈبو دیں یہ تو بڑی عجیب و غریب بات ہے. اس بندہ خدا نے کہا کہ میں نے نہ کہا تھا کہ آپ میرے ساتھ صبر نہ کرسکیں گے. موسٰی نے کہا کہ خیر جو فروگزاشت ہوگئی اس کا مواخذہ نہ کریں اور معاملات میں اتنی سختی سے کام نہ لیں. پھر دونوں آگے بڑھے یہاں تک کہ ایک نوجوان نظر آیا اور اس بندہ خدا نے اسے قتل کردیا موسٰی نے کہا کہ کیا آپ نے ایک پاکیزہ نفس کو بغیر کسی نفس کے قتل کردیا ہے یہ تو بڑی عجیب سی بات ہے. بندہ صالح نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ آپ میرے ساتھ صبر نہیں کرسکتے ہیں. موسٰی نے کہا کہ اس کے بعد میں کسی بات کا سوال کروں تو آپ مجھے اپنے ساتھ نہ رکھیں کہ آپ میری طرف سے منزل عذر تک پہنچ چکے ہیں. پھر دونوں آگے چلتے رہے یہاں تک کہ ایک قریہ والوں تک پہنچے اور ان سے کھانا طلب کیا ان لوگوں نے مہمان بنانے سے انکار کردیا پھر دونوں نے ایک دیوار دیکھی جو قریب تھا کہ گر پڑتی - بندہ صالح نے اسے سیدھا کردیا تو موسٰی نے کہا کہ آپ چاہتے تو اس کی اجرت لے سکتے تھے. بندہ صالح نے کہا کہ یہ میرے اور تمہارے درمیان جدائی کا موقع ہے عنقریب میں تمہیں ان تمام باتوں کی تاویل بتادوں گا جن پر تم صبر نہیں کرسکے.
۷۱ فَانطَلَقَا حَتَّی إِذَا رَکِبَا فِی السَّفِینَةِ خَرَقَھَا قَالَ اٴَخَرَقْتَھَا لِتُغْرِقَ اٴَھْلَھَا لَقَدْ جِئْتَ شَیْئًا إِمْرًا
۷۲ قَالَ اٴَلَمْ اٴَقُلْ إِنَّکَ لَنْ تَسْتَطِیعَ مَعِی صَبْرًا
۷۳ قَالَ لَاتُؤَاخِذْنِی بِمَا نَسِیتُ وَلَاتُرْھِقْنِی مِنْ اٴَمْرِی عُسْرًا
۷۴ فَانطَلَقَا حَتَّی إِذَا لَقِیَا غُلَامًا فَقَتَلَہُ قَالَ اٴَقَتَلْتَ نَفْسًا زَکِیَّةً بِغَیْرِ نَفْسٍ لَقَدْ جِئْتَ شَیْئًا نُکْرًا
۷۵ قَالَ اٴَلَمْ اٴَقُلْ لَکَ إِنَّکَ لَنْ تَسْتَطِیعَ مَعِی صَبْرًا
۷۶ قَالَ إِنْ سَاٴَلْتُکَ عَنْ شَیْءٍ بَعْدَھَا فَلَاتُصَاحِبْنِی قَدْ بَلَغْتَ مِنْ لَدُنِّی عُذْرًا
۷۷ فَانطَلَقَا حَتَّی إِذَا اٴَتَیَا اٴَھْلَ قَرْیَةٍ اسْتَطْعَمَا اٴَھْلَھَا فَاٴَبَوْا اٴَنْ یُضَیِّفُوھُمَا فَوَجَدَا فِیھَا جِدَارًا یُرِیدُ اٴَنْ یَنقَضَّ فَاٴَقَامَہُ قَالَ لَوْ شِئْتَ لَاتَّخَذْتَ عَلَیْہِ اٴَجْرًا
۷۸ قَالَ ھٰذَا فِرَاقُ بَیْنِی وَبَیْنِکَ سَاٴُنَبِّئُکَ بِتَاٴْوِیلِ مَا لَمْ تَسْتَطِعْ عَلَیْہِ صَبْرًا
ترجمہ
۷۱۔ وہ چل پڑے یہاں تک کہ ایک کشتی پر سوار ہوگئے ۔ اس نے کشتی میں سوراخ کردیا (تو موسیٰ(ع) نے)کہا: کیا آپ نے اس میں سوار لوگوں کو غرق کرنے کے لیے اس میں سوراخ کردیا ہے، واقعاً آپ نے کیسا بُرا کام انجام دیا ہے ۔
۷۲۔ اُس نے کہا: میں نے نہ کہا تھا کہ تم میرے ساتھ ہرگز صبر نہیں کرسکتے ۔
۷۳۔ (موسیٰ نے)کہا: اس بھول پر میرا موٴاخذہ نہ کریں اور اس امر پر مجھ پر سخت گیری نہ کریں ۔
۷۴۔ پھر وہ چل پڑے یہاں تک کہ ایک بچے کو دیکھا ۔ اُس نے اس بچے کو قتل کردیا ۔ (موسیٰ نے)کہا: کیا آپ نے ایک پاک انسان کو قتل کردیا ہے جبکہ اس نے کسی کو قتل نہیں کیا ۔ آپ نے سچ مچ بُرا کام کیا ہے ۔
۷۵۔ اُس (عالم)نے (پھر) کہا: میں نے تم سے نہ کہا تھا کہ تم ہرگز میرے ساتھ صبر نہیں پاؤ گے ۔
۷۶۔ (موسیٰ نے) کہا: اس کے بعد اگر میں آپ سے کسی چیز کے بارے میں سوال کروں تو مجھے ساتھ نہ رکھیے گا کیونکہ پھر میری طرف سے آپ معذور ہوں گے ۔
۷۷۔ وہ پھر چل پڑے ۔ چلتے چلتے ایک بستی کے پاس پہنچے ۔ انھوں نے ان سے کھانا مانگا لیکن انھوں نے مہمان بنانے سے انکار کردیا ۔ (اس کے باوجود) انھوں نے وہاں ایک دیوار دیکھی کہ جو گِر رہی تھی (اُس عالم نے) اُس (دیوار) کو کھڑا کردیا ۔ (موسیٰ نے)کہا (کم از کم)اس کام کی اجرت ہی لے لیتے ۔
۷۸۔ اس نے کہا: اب تمھارے اور میرے درمیان جدائی کا وقت آگیا ہے لیکن میں جلد تمھیں اس چیز کے راز سے آگاہ کروں گا جس پر تم صبر نہیں کرسکے ۔