سوره نحل/ آیه 112 تا 114
وَضَرَبَ اللَّهُ مَثَلًا قَرْيَةً كَانَتْ آمِنَةً مُطْمَئِنَّةً يَأْتِيهَا رِزْقُهَا رَغَدًا مِنْ كُلِّ مَكَانٍ فَكَفَرَتْ بِأَنْعُمِ اللَّهِ فَأَذَاقَهَا اللَّهُ لِبَاسَ الْجُوعِ وَالْخَوْفِ بِمَا كَانُوا يَصْنَعُونَ ۱۱۲وَلَقَدْ جَاءَهُمْ رَسُولٌ مِنْهُمْ فَكَذَّبُوهُ فَأَخَذَهُمُ الْعَذَابُ وَهُمْ ظَالِمُونَ ۱۱۳فَكُلُوا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللَّهُ حَلَالًا طَيِّبًا وَاشْكُرُوا نِعْمَتَ اللَّهِ إِنْ كُنْتُمْ إِيَّاهُ تَعْبُدُونَ ۱۱۴
اور اللہ نے اس قریہ کی بھی مثال بیان کی ہے جو محفوظ اور مطمئن تھی اور اس کا رزق ہر طرف سے باقاعدہ آرہا تھا لیکن اس قریہ کے رہنے والوں نے اللہ کی نعمتوں کا انکار کیا تو خدا نے انہیں بھوک اور خوف کے لباس کا مزہ چکھادیا صرف ان کے ان اعمال کی بنا پر کہ جو وہ انجام دے رہے تھے. اور یقینا ان کے پاس رسول آیا تو انہوں نے اس کی تکذیب کردی تو پھر ان تک عذاب آپہنچا کہ یہ سب ظلم کرنے والے تھے. لہذا اب تم اللہ کے دئے ہوئے رزق حلال و پاکیزہ کو کھاؤ اور اس کی عبادت کرنے والے ہو تو اس کی نعمتوں کا شکریہ بھی ادا کرتے رہو.
112) وَضَرَبَ اللّـٰهُ مَثَلًا قَرْيَةً كَانَتْ اٰمِنَةً مُّطْمَئِنَّـةً يَّاْتِيْـهَا رِزْقُـهَا رَغَدًا مِّنْ كُلِّ مَكَانٍ فَكَـفَرَتْ بِاَنْعُمِ اللّـٰهِ فَاَذَاقَهَا اللّـٰهُ لِبَاسَ الْجُوْعِ وَالْخَوْفِ بِمَا كَانُـوْا يَصْنَعُوْنَ
113) وَلَقَدْ جَآءَهُـمْ رَسُوْلٌ مِّنْـهُـمْ فَكَذَّبُوْهُ فَاَخَذَهُـمُ الْعَذَابُ وَهُـمْ ظَالِمُوْنَ
114) فَكُلُوْا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّـٰهُ حَلَالًا طَيِّبًا وَّاشْكُـرُوْا نِعْمَتَ اللّـٰهِ اِنْ كُنْتُـمْ اِيَّاهُ تَعْبُدُوْنَ
ترجمہ:
112) (جولوگ کفرانِ نعمت کرتے ہیں ان کے لیے) اللہ نے ایک آباد علاقے کی مثال بیان کی ہے کہ جہاں امن و امان اور سکون و اطمینان تھا اور ہمیشہ ہر جگہ سے وہاں وافر رزق پہنچ جاتا تھا لیکن انھوں نے کفرانِ نعمت کیا اور اللہ نے ان کے اعمال کے باعث انھیں بھوک اور خوف کا لبا پہنا دیا۔
113) خود انھی میں سے ایک رسول ان کے پاس آیا لیکن انھوں نے اس کی تکذیب کی اور عذابِ الٰہی نے انھیں آجکڑا کہ وہ ظالم تھے۔
114) جب یہ صورتِ حال ہے تو اللہ نے جو کچھ روزی دی ہے اس میں سے حلال و پاکیزہ کھاؤ اور نعمتِ خدا کا شکر ادا کرو، اگر اس کے عبادت گزار ہو۔