سوره نحل/ آیه 101 تا 105
وَإِذَا بَدَّلْنَا آيَةً مَكَانَ آيَةٍ ۙ وَاللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا يُنَزِّلُ قَالُوا إِنَّمَا أَنْتَ مُفْتَرٍ ۚ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لَا يَعْلَمُونَ ۱۰۱قُلْ نَزَّلَهُ رُوحُ الْقُدُسِ مِنْ رَبِّكَ بِالْحَقِّ لِيُثَبِّتَ الَّذِينَ آمَنُوا وَهُدًى وَبُشْرَىٰ لِلْمُسْلِمِينَ ۱۰۲وَلَقَدْ نَعْلَمُ أَنَّهُمْ يَقُولُونَ إِنَّمَا يُعَلِّمُهُ بَشَرٌ ۗ لِسَانُ الَّذِي يُلْحِدُونَ إِلَيْهِ أَعْجَمِيٌّ وَهَٰذَا لِسَانٌ عَرَبِيٌّ مُبِينٌ ۱۰۳إِنَّ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ لَا يَهْدِيهِمُ اللَّهُ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ۱۰۴إِنَّمَا يَفْتَرِي الْكَذِبَ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ ۖ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْكَاذِبُونَ ۱۰۵
اور ہم جب ایک آیت کی جگہ پر دوسری آیت تبدیل کرتے ہیں تو اگرچہ خدا خوب جانتا ہے کہ وہ کیا نازل کررہا ہے لیکن یہ لوگ یہی کہتے ہیں کہ محمد تم افترا کرنے والے ہو حالانکہ ان کی اکثریت کچھ نہیں جانتی ہے. تو آپ کہہ دیجئے کہ اس قرآن کوروح القدس جبرئیل نے تمہارے پروردگار کی طرف سے حق کے ساتھ نازل کیا ہے تاکہ صاحبانِ ایمان کو ثبات و استقلال عطاکرے اور یہ اطاعت گزاروں کے لئے ایک ہداےت اور بشارت ہے. اور ہم خوب جانتے ہیں کہ یہ مشرکین یہ کہتے ہیں کہ انہیں کوئی انسان اس قرآن کی تعلیم دے رہا ہے-حالانکہ جس کی طرف یہ نسبت دیتے ہیں وہ عجمی ہے اور یہ زبان عربی واضح و فصیح ہے. بیشک جو لوگ اللہ کی نشانیوں پر ایمان نہیں لاتے ہیں خدا انہیں ہدایت بھی نہیں دیتا ہے اور ان کے لئے دردناک عذاب بھی ہے. یقینا غلط الزام لگانے والے صرف وہی افراد ہوتے ہیں جو اللہ کی آیتوں پر ایمان نہیں رکھتے ہیں اور وہی جھوٹے بھی ہوتے ہیں.
101) وَاِذَا بَدَّلْنَـآ اٰيَةً مَّكَانَ اٰيَةٍ ۙ وَّاللّـٰهُ اَعْلَمُ بِمَا يُنَزِّلُ قَالُـوٓا اِنَّمَآ اَنْتَ مُفْتَـرٍ ۚ بَلْ اَكْثَرُهُـمْ لَا يَعْلَمُوْنَ
102) قُلْ نَزَّلَـهٝ رُوْحُ الْقُدُسِ مِنْ رَّبِّكَ بِالْحَقِّ لِيُـثَبِّتَ الَّـذِيْنَ اٰمَنُـوْا وَهُدًى وَبُشْـرٰى لِلْمُسْلِمِيْنَ
103) وَلَقَدْ نَعْلَمُ اَنَّـهُـمْ يَقُوْلُوْنَ اِنَّمَا يُعَلِّمُهٝ بَشَـرٌ ۗ لِّسَانُ الَّـذِىْ يُلْحِدُوْنَ اِلَيْهِ اَعْجَـمِىٌّ وَّهٰذَا لِسَانٌ عَرَبِىٌّ مُّبِيْنٌ
104) اِنَّ الَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ لَا يَـهْدِيْـهِـمُ اللّـٰهُ وَلَـهُـمْ عَذَابٌ اَلِيْـمٌ
105) اِنَّمَا يَفْتَـرِى الْكَذِبَ الَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ بِاٰيَاتِ اللّـٰهِ ۖ وَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْكَاذِبُوْنَ
ترجمہ:
101) اور جب (کسی حکم کو منسوخ کرتے ہوئے) ایک آیت کو دوسری آیت سے بدل دیتے ہیں تو اللہ بہتر جانتا ہے کہ کون سا حکم نازل کرے۔ وہ کہتے ہیں کہ تو جُھوٹ بولتا ہے لیکن ان میں سے اکثر (حقیقت کو) نہیں سمجھتے۔
102) کہہ دے: اسے روح القدس حق کے ساتھ تیرے پروردگار کی طرف سے لایا ہے تا کہ اہلِ ایمان کو ثابت قدم کردے اور یہ تمام مسلمانوں کے لیے ہدایت اور بشارت ہے۔
103) ہم جانتے ہیں کہ وہ کہتے ہیں کہ یہ آیات اسے ایک بشر سکھاتا ہے حالانکہ جس کی طرف وہ انھیں نسبت دیتے ہیں اس کی زبان عجمی ہے جبکہ یہ (قرآن) واضح عربی زبان ہے۔
104) جو لوگ آیاتِ الٰہی پر ایمان نہیں رکھتے اللہ انھیں ہدایت نہیں کرتا اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہے۔
105) جُھوٹ صرف وہ لوگ بولتے ہیں جو آیاتِ الٰہی پر ایمان نہیں رکھتے اور وہ واقعاً جھوٹے ہیں۔