۱۔ قرآن کے اعجاز کی ایک اور نشانی
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ وَتَبَّ ۱مَا أَغْنَىٰ عَنْهُ مَالُهُ وَمَا كَسَبَ ۲سَيَصْلَىٰ نَارًا ذَاتَ لَهَبٍ ۳وَامْرَأَتُهُ حَمَّالَةَ الْحَطَبِ ۴فِي جِيدِهَا حَبْلٌ مِنْ مَسَدٍ ۵
ابو لہب کے ہاتھ ٹوٹ جائیں اور وہ ہلاک ہوجائے. نہ اس کا مال ہی اس کے کام آیا اور نہ اس کا کمایا ہوا سامان ہی. وہ عنقریب بھڑکتی ہوئی آگ میں داخل ہو گا. اور اس کی بیوی جو لکڑی ڈھونے والی ہے. اس کی گردن میں بٹی ہوئی رسی بندھی ہوئی ہے.
ہم جانتے ہیں کہ یہ آیات مکہّ میں نازل ہوئیں اورقرآ ن کریم نے دو ٹوک طریقہ سے یہ خبر دی تھی کہ ابو لہب اور اس کی بیوی جہنم کی آگ میں ہوں گے ،یعنی وہ ہر گز بھی ایمان نہیں لائیں گے۔انجام کار ایسا ہی ہوا ،بہت سے مشرکین مکہّ توواقعی طور پر ایمان لے آئے اور بعض ظاہری طور پر مسلمان ہو گئے ،لیکن وہ افراد جو نہ تو واقع میں ایمان لائے اور نہ ہی ظاہر بظاہر ،وہ یہ دونوں تھے ۔یہ قرآن مجید کے غیبی اخبار میں سے ایک ہے اور قرآن نے دوسری آیات میں بھی اس قسم کی خبریںدی ہیں جن میں قرآن کی غیبی خبروں کے عنوان کے تحت اعجاز ِ قرآن کی ایک فصل کو مخصوص کیا گیا ہے اور ہم نے ان آیات میں سے ہر ایک کے ذیل میں مناسب بحث کی ہے