Tafseer e Namoona

Topic

											

									  انیس کا عذر عذاب کے فرشتوں کا عذر ہے

										
																									
								

Ayat No : 26-30

: المدثر

سَأُصْلِيهِ سَقَرَ ۲۶وَمَا أَدْرَاكَ مَا سَقَرُ ۲۷لَا تُبْقِي وَلَا تَذَرُ ۲۸لَوَّاحَةٌ لِلْبَشَرِ ۲۹عَلَيْهَا تِسْعَةَ عَشَرَ ۳۰

Translation

ہم عنقریب اسے جہنمّ واصل کردیں گے. اور تم کیا جانو کہ جہنمّ کیا ہے. وہ کسی کو چھوڑنے والا اور باقی رکھنے والا نہیںہے. بدن کو جلا کر سیاہ کردینے والا ہے. اس پر انیس فرشتے معین ہیں.

Tafseer

									         ایک نکتہ
       انیس کا عدد،عزاب کے فرشتوں کا عدد ہے
 اوپر والی آیات میں، جہنم کے خازنوں کی تعداد واضح طور پر انیس گروہ اور لشکر بتائی گئی ہے اور بعد والی آیات میں اسی مطلب پر تکیہ ہوا ہے، لیکن تعجب کی بات یہ ہے کہ بعض منحرف فرقے اس عدد کے مقدس ہونے پر اصرار کرتے ہیں، یہاں تک کہ ان کیکوشش یہ ہے کہ سال کے مہینوں کی تعداد ـــــــــــ تمام طبعی اور فلکی موازین کے برخلاف ــــــــــ اسی انیس کے محور پر منظم کریں، اور اپنے عملی احکام بھی اسی کے مطابق قرار دیں۔ 
 اور اس سے بھی بڑھ کر تعجب کی بات یہ ہے کہ ایک مؤلف جو شایدان کے نظریات کے ساتھ ارتباط رکھتا ہے، ایک ہنسانے والا، اور عجیب اصرار رکھتا ہے کہ وہ قرآن کی ہر چیز کی انیس کی بیاد پر توجہیہ کرے، اور بہت سے ایسے موارد میں، جہاں یہ عدد اس کی دلی خواہش کے مطابق، آیات قرآنی میں موجود واقعیتوں سے ہم آہنگ نہیں ہے۔ وہاں وہ اپنی مرضی سے کچھ کم اور کچھ زیادہ کرتا ہے کہ تاکہ وہ انیس کے عدد یا انیس کے عدد کی ضربوں سے ہم آہنگ ہوجاۓ اور ان کے مطالب کو ذکر کرنےمیں وقت صرف کرنا، یا ان کے جواب دینا شاید اتلافِ وقت میں محسوب ہوگا۔ 
 ہاں! ایک "دوزخی مذہب" کو "دوزخی عدد" کے محور پر ہی گردش کرنا چاہیے اور ایک دوزخی گروہ کو عزاب کے فرشتوں کے عدد کے ساتھ ہی ہم آہنگ ہونا چاہیے۔
     ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ