عذاب الہی کے چار مرحلے
وَذَرْنِي وَالْمُكَذِّبِينَ أُولِي النَّعْمَةِ وَمَهِّلْهُمْ قَلِيلًا ۱۱إِنَّ لَدَيْنَا أَنْكَالًا وَجَحِيمًا ۱۲وَطَعَامًا ذَا غُصَّةٍ وَعَذَابًا أَلِيمًا ۱۳يَوْمَ تَرْجُفُ الْأَرْضُ وَالْجِبَالُ وَكَانَتِ الْجِبَالُ كَثِيبًا مَهِيلًا ۱۴إِنَّا أَرْسَلْنَا إِلَيْكُمْ رَسُولًا شَاهِدًا عَلَيْكُمْ كَمَا أَرْسَلْنَا إِلَىٰ فِرْعَوْنَ رَسُولًا ۱۵فَعَصَىٰ فِرْعَوْنُ الرَّسُولَ فَأَخَذْنَاهُ أَخْذًا وَبِيلًا ۱۶فَكَيْفَ تَتَّقُونَ إِنْ كَفَرْتُمْ يَوْمًا يَجْعَلُ الْوِلْدَانَ شِيبًا ۱۷السَّمَاءُ مُنْفَطِرٌ بِهِ ۚ كَانَ وَعْدُهُ مَفْعُولًا ۱۸إِنَّ هَٰذِهِ تَذْكِرَةٌ ۖ فَمَنْ شَاءَ اتَّخَذَ إِلَىٰ رَبِّهِ سَبِيلًا ۱۹
اور ہمیں اور ان دولت مند جھٹلانے والوں کو چھوڑ دیں اور انہیں تھوڑی مہلت دے دیں. ہمارے پاس ان کے لئے بیڑیاں اور بھڑکتی ہوئی آگ ہے. اور گلے میں پھنس جانے والا کھانا اور دردناک عذاب ہے. جس دن زمین اور پہاڑ لرزہ میں آجائیں گے اور پہاڑ ریت کا ایک ٹیلہ بن جائیں گے. بیشک ہم نے تم لوگوں کی طرف تمہارا گواہ بناکر ایک رسول بھیجا ہے جس طرح فرعون کی طرف رسول بھیجا تھا. تو فرعون نے اس رسول کی نافرمانی کی تو ہم نے اسے سخت گرفت میں لے لیا. پھر تم بھی کفر اختیار کرو گے تو اس دن سے کس طرح بچو گے جو بچوں کو بوڑھا بنادے گا. جس دن آسمان پھٹ پڑے گا اور یہ وعدہ بہرحال پورا ہونے والا ہے. یہ درحقیقت عبرت و نصیحت کی باتیں ہیں اور جس کا جی چاہے اپنے پروردگار کے راستے کو اختیار کرلے.
AC ایک نکتہ
عذاب الٰہی کے چار مرحلے
اوپر والی آیات میں مغرور اور نعمت میں مست تکذیب کرنے والوں کو چار دردناک عذابوں کی تہدید کرتا کرتا ہے :
طوق اور زنجیریں : (انکال)
جہنم کی جلانے والی آگ : (جحیم)
سخت گلوگیر ہونے والی مرگبار غذایئں : (وطعامًا ذاغصۃ)
اور دوسرے انواع و اقسام کے دردناک عذابجو انسانی فکر میں بھی نہیں آسکتے : (وعذابًاالیمًا)
یہ سزائیں حقیقت میں اس دنیاوی زندگی میں ان کی وضع و کیفیت کا نقطہ مقابل ہیں۔
ایک طرف ایسی آزادی کا ملنا جس کی کوئی حد اور سرحد نہ ہو
دوسری طرف سے مرفہ اور خوشحال زندگی
تیسری طرف خوشگوار غذائیں اور کھانے
چوتھی طرف سے انواع و اقسام کے ارام اور آسائشیں
اور چونکہ ان تمام چیزوں کو دوسروں کے حقوق پر ظلم و تجاوز اور کبر و غرور اور خدا سے غفلت کی قیمت پر حاصل کیا ہے، لہذا وہ قیامت میں اس قسم کی سرنوشت میں گرفتار ہوں گے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ