Tafseer e Namoona

Topic

											

									  ٣پیغمبر کی اپنی بعض بیویوں سے ناراضی

										
																									
								

Ayat No : 1-5

: التحريم

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَكَ ۖ تَبْتَغِي مَرْضَاتَ أَزْوَاجِكَ ۚ وَاللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ ۱قَدْ فَرَضَ اللَّهُ لَكُمْ تَحِلَّةَ أَيْمَانِكُمْ ۚ وَاللَّهُ مَوْلَاكُمْ ۖ وَهُوَ الْعَلِيمُ الْحَكِيمُ ۲وَإِذْ أَسَرَّ النَّبِيُّ إِلَىٰ بَعْضِ أَزْوَاجِهِ حَدِيثًا فَلَمَّا نَبَّأَتْ بِهِ وَأَظْهَرَهُ اللَّهُ عَلَيْهِ عَرَّفَ بَعْضَهُ وَأَعْرَضَ عَنْ بَعْضٍ ۖ فَلَمَّا نَبَّأَهَا بِهِ قَالَتْ مَنْ أَنْبَأَكَ هَٰذَا ۖ قَالَ نَبَّأَنِيَ الْعَلِيمُ الْخَبِيرُ ۳إِنْ تَتُوبَا إِلَى اللَّهِ فَقَدْ صَغَتْ قُلُوبُكُمَا ۖ وَإِنْ تَظَاهَرَا عَلَيْهِ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ مَوْلَاهُ وَجِبْرِيلُ وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِينَ ۖ وَالْمَلَائِكَةُ بَعْدَ ذَٰلِكَ ظَهِيرٌ ۴عَسَىٰ رَبُّهُ إِنْ طَلَّقَكُنَّ أَنْ يُبْدِلَهُ أَزْوَاجًا خَيْرًا مِنْكُنَّ مُسْلِمَاتٍ مُؤْمِنَاتٍ قَانِتَاتٍ تَائِبَاتٍ عَابِدَاتٍ سَائِحَاتٍ ثَيِّبَاتٍ وَأَبْكَارًا ۵

Translation

پیغمبر آپ اس شے کو کیوں ترک کررہے ہیں جس کو خدا نے آپ کے لئے حلال کیا ہے کیا آپ ازواج کی مرضی کے خواہشمند ہیں اور اللہ بہت بخشنے والا اور مہربان ہے. خدا نے فرض قرار دیا ہے کہ اپنی قسم کو کفارہ دے کر ختم کردیجئے اور اللہ آپ کا مولا ہے اور وہ ہر چیز کا جاننے والا اور صاحبِ حکمت ہے. اور جب نبی نے اپنی بعض ازواج سے راز کی بات بتائی اور اس نے دوسری کو باخبر کردیا اور خدا نے نبی پر ظاہر کردیا تو نبی نے بعض باتوں کو اسے بتایا اور بعض سے اعراض کیا پھر جب اسے باخبر کیا تو اس نے پوچھا کہ آپ کو کس نے بتایا ہے تو آپ نے کہا کہ خدائے علیم و خبیرنے. اب تم دونوں توبہ کرو کہ تمہارے دلوں میں کجی پیدا ہوگئی ہے ورنہ اگر اس کے خلاف اتفاق کرو گی تو یاد رکھو کہ اللہ اس کا سرپرست ہے اور جبریل اور نیک مومنین اور ملائکہ سب اس کے مددگار ہیں. وہ اگر تمہیں طلاق بھی دے دے گا تو خدا تمہارے بدلے اسے تم سے بہتر بیویاں عطا کردے گا مسلمہ, مومنہ, فرمانبردار, توبہ کرنے والی, عبادت گزار, روزہ رکھنے والی, کنواری اور غیر کنواری سب.

Tafseer

									طولِ تاریخ میں ایسے بہُت سے بزرگ گزرے ہیں جن کی بیوباں ان کے شایانِ شان نہیں تھیں اوران میں ضروری اوصاف نہ ہو نے کی وجہ سے اُنھیں تکلیف اُٹھا ناپڑ تی تھی .ان میں سے کچھ نمونے بزرگ انبیاء کے بارے میں قرآنِ مجید میں بیان ہُوئے ہیں :
  اوپروالی آ یت اس بات کی نشان دہی کرتی ہیں کہ پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی حالت بھی اپنی بعض بیویوں کی طرف سے ایسی ہی تھی . ان رقابتوں کی وجہ سے جووہ ایک دوسری سے رکھتی تھیں ، بعض اوقات وہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )کی روح پاک وکومجروح کرتی تھیں ، کبھی وہ آپ پراعتراض کرتی تھیں یا اپ کے راز کوفاش کردیاکرتی تھیں ، یہاں تک کہ خدانے انہیں سرزنش کی اوراپنے پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا دفاع کرتے ہوئے اس سلسلے میں تاکید ی فر مان دیا اورانہیں طلاق تک کی تہدید بھی کی .جیساکہ ہم نے معلوم کرلیا ہے کہ اوپر والی آ یات میں مذ کور واقعہ کے بعد آپ تقریباً ایک ، ماہ تک اپنی بیویوں سے ناراض رہے کہ شاید وہ اپنی اصلاح کرلیں ۔

 اصولی طورپر آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی تاریخ ِزندگی اِس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بعض بیویاں نہ صرف مقامِ نبوّة کی ضر وری اورلازمی معرفت نہیں رکھتی تھیں،اوقات آپ پرایک عام آدمی کی طرح اعتراض کیاکرتی تھیں،یہی یہاں تک کہ خد نخواستہ آپ کی توہین بھی کرتی تھیں .اِس بناء پر اوپر والی آ یات کی صراحت کودیکھتے ہوئے بھی یہ اصرار کرنا کہ سب شائستہ اور کامل تھیں،بے دلیل نظر آتاہے ۔

 تاریخِ اسلام نے پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کے بعد ان کی بیویوں کے بارے میں،خصوصاً داستانِ جنگ جمل نے،اِس بات کی نشاندہی کی ہے کہ یہ بات نہ صرف آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں تھی کہ بلکہ آپ کے بعد آپ کے جانشینوں کے بارے میں بھی دُہرا ئی گئی ہے .لیکن یہاں ان تمام مسائل کی تفصیل بیان کرنے کی گنجائش نہیں ہے ۔

 اصولی طورپر یہ اوپر والی آیات کی تعبیر جویہ کہتی ہے: اگرپیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہیں طلاق دے دے توخدا اسے تم سے بہتر بیویاں دے گا جوآ یات میں مذ کورُ چھ صفات کی حامل ہوں گی،اس واقعیّت وحقیقت کوبیان کررہی ہے کہ کم از کم آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بعض بیویاں ان اوصاف کی حامل نہیں تھیں ۔

 پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیویوں کے بارے میں سورۂ احزاب کی آ یات کی طرف رجوع کرنے سے بھی اوپر والے نظر یہ کی تائید ہوتی ہے