سوره النجم/ آیه 27- 30
إِنَّ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ لَيُسَمُّونَ الْمَلَائِكَةَ تَسْمِيَةَ الْأُنْثَىٰ ۲۷وَمَا لَهُمْ بِهِ مِنْ عِلْمٍ ۖ إِنْ يَتَّبِعُونَ إِلَّا الظَّنَّ ۖ وَإِنَّ الظَّنَّ لَا يُغْنِي مِنَ الْحَقِّ شَيْئًا ۲۸فَأَعْرِضْ عَنْ مَنْ تَوَلَّىٰ عَنْ ذِكْرِنَا وَلَمْ يُرِدْ إِلَّا الْحَيَاةَ الدُّنْيَا ۲۹ذَٰلِكَ مَبْلَغُهُمْ مِنَ الْعِلْمِ ۚ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِيلِهِ وَهُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ اهْتَدَىٰ ۳۰
بیشک جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہیں وہ ملائکہ کے نام لڑکیوں جیسے رکھتے ہیں. حالانکہ ان کے پاس اس سلسلہ میں کوئی علم نہیں ہے یہ صرف وہم و گمان کے پیچھے چلے جارہے ہیں اور گمان حق کے بارے میں کوئی فائدہ نہیں پہنچا سکتا ہے. لہذا جو شخص بھی ہمارے ذکر سے منہ پھیرے اور زندگانی دنیا کے علاوہ کچھ نہ چاہے آپ بھی اس سے کنارہ کش ہوجائیں. یہی ان کے علم کی انتہا ہے اور بیشک آپ کا پروردگار خوب جانتا ہے کہ کون اس کے راستہ سے بہک گیا ہے اور کون ہدایت کے راستہ پر ہے.
٢٧۔ ِانَّ الَّذینَ لا یُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ لَیُسَمُّونَ الْمَلائِکَةَ تَسْمِیَةَ الْأُنْثی۔
٢٨۔ وَ ما لَہُمْ بِہِ مِنْ عِلْمٍ ِنْ یَتَّبِعُونَ ِلاَّ الظَّنَّ وَ ِنَّ الظَّنَّ لا یُغْنی مِنَ الْحَقِّ شَیْئا ۔
٢٩۔فَأَعْرِضْ عَنْ مَنْ تَوَلَّی عَنْ ذِکْرِنا وَ لَمْ یُرِدْ ِلاَّ الْحَیاةَ الدُّنْیا ۔
٣٠۔ذلِکَ مَبْلَغُہُمْ مِنَ الْعِلْمِ ِنَّ رَبَّکَ ہُوَ أَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبیلِہِ وَ ہُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ اہْتَدی ۔
ترجمہ
٢٧۔جولوگ آخرت پرایمان نہیں رکھتے ، وہ فرشتوں کو(خدا) کی بیٹی کانام دیتے ہیں ۔
٢٨۔انہیں ہرگز اس بات کایقین نہیں ہے ،وہ توصرف بے بنیاد گمان کی پیروی کرتے ہیں،حالانکہ گمان ہرگز بھی انسان کوحق سے بے نیاز نہیں کرتا ۔
٢٩۔اب جبکہ ایساہے ، توتم بھی ان لوگوں سے ، جو ہمارے ذکرسے منہ موڑ تے ہیں ، اور مادی دنیا کے سواکسی چیز کوطلب نہیں کرتے ،منہ موڑلو ۔
٣٠۔یہ ان کی آگاہی کی آخری حد ہے ،تیرا پر وردگار ان لوگوں کوجواس کی راہ سے گمراہ ہوگئے ہیں اچھی طرح پہچانتا ہے ،اورہدایت یافتہ لوگوں کوسب سے بہتر طورپر جانتاہے ۔