Tafseer e Namoona

Topic

											

									  یہ انسان کا اصلی مقصد اور ہدف نہیں ہیں 

										
																									
								

Ayat No : 13

: ال عمران

قَدْ كَانَ لَكُمْ آيَةٌ فِي فِئَتَيْنِ الْتَقَتَا ۖ فِئَةٌ تُقَاتِلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَأُخْرَىٰ كَافِرَةٌ يَرَوْنَهُمْ مِثْلَيْهِمْ رَأْيَ الْعَيْنِ ۚ وَاللَّهُ يُؤَيِّدُ بِنَصْرِهِ مَنْ يَشَاءُ ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَعِبْرَةً لِأُولِي الْأَبْصَارِ ۱۳

Translation

تمہارے واسطے ان دونوں گروہوں کے حالات میں ایک نشانی موجود ہے جو میدان جنگ میں آمنے سامنے آئے کہ ایک گروہ راسِ خدا میں جہاد کررہا تھا اور دوسرا کافر تھا جو ان مومنین کو اپنے سے دوگنا دیکھ رہا تھا اور اللہ اپنی نصرت کے ذریعہ جس کی چاہتا ہے تائید کرتا ہے اور اس میں صاحبان هنظر کے واسطے سامان هعبرت و نصیحت بھی ہے.

Tafseer

									گذشتہ آیات میں بتا یا گیا ہے کہ انسان کا حقیقی سر مایہ ایمان ہے نہ کہ مال و دولت اور کثرت اولاد وافراد ۔ اب یہ آیت اس حقیقت کی نشاندھی کرتی ہے کہ بیوی بچے اور مال و ثروت اس جہان کی مادی زندگی کے لئے سرمایہ ہیں ۔ یہ انسان کا اصلی مقصد اور ہدف نہیں ہیں ۔ 
یہ صحیح ہے کہ ان وسائل کے بغیر روحانی و معنوی سعادت کی راہ بھی طے نہیں کی جاسکتی لیکن اس راہ میں ان سے کام لینا اور چیز ہے اور (وسیلہ نہ سمجھتے ہوئے ) ان وابستگی او ران کی پرستش دوسری چیز ہے ۔ اس آیت میں چند قابل توجہ نکات ہیں جن کا ہم ذیل میں ذکر کرتے ہیں