Tafseer e Namoona

Topic

											

									  شانِ نزول

										
																									
								

Ayat No : 29-34

: الطور

فَذَكِّرْ فَمَا أَنْتَ بِنِعْمَتِ رَبِّكَ بِكَاهِنٍ وَلَا مَجْنُونٍ ۲۹أَمْ يَقُولُونَ شَاعِرٌ نَتَرَبَّصُ بِهِ رَيْبَ الْمَنُونِ ۳۰قُلْ تَرَبَّصُوا فَإِنِّي مَعَكُمْ مِنَ الْمُتَرَبِّصِينَ ۳۱أَمْ تَأْمُرُهُمْ أَحْلَامُهُمْ بِهَٰذَا ۚ أَمْ هُمْ قَوْمٌ طَاغُونَ ۳۲أَمْ يَقُولُونَ تَقَوَّلَهُ ۚ بَلْ لَا يُؤْمِنُونَ ۳۳فَلْيَأْتُوا بِحَدِيثٍ مِثْلِهِ إِنْ كَانُوا صَادِقِينَ ۳۴

Translation

لہذا آپ لوگوں کو نصیحت کرتے رہیں - خدا کے فضل سے آپ نہ کاہن ہیں اور نہ مجنون. کیا یہ لوگ یہ کہتے ہیں کہ یہ شاعر ہے اور ہم اس کے بارے میں حوادث زمانہ کا انتظار کررہے ہیں. تو آپ کہہ دیجئے کہ بیشک تم انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں ہوں. کیا ان کی عقلیں یہ باتیں بتاتی ہیں یا یہ واقعا سرکش قوم ہیں. یا یہ کہتے ہیں کہ نبی نے قرآن گڑھ لیا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ یہ ایمان لانے والے ا نہیں ہیں. اگر یہ اپنی بات میں سچے ہیں تو یہ بھی ایسا ہی کوئی کلام لے آئیں.

Tafseer

									ایک روایت میں آ یاہے ، کہ قریش وارالندوہ (١) میں ہوئے، تاکہ پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دعوت کو روکنے کے لیے جوان کے نامشروع منافع کے لیے ایک عظیم خطرہ سمجھی جاتی تھی ۔غور وفکرکریں ۔
بنی عبدالدار کے قبیلہ کے ایک شخص نے کہا: ہمیں اس کے مرنے کاانتظار کرناچاہئے ،کیونکہ بہرحال وہ ایک شاعر ہے اورعنقریب دنیاسے چل بسے گا ،جیساکہ زہیر نابغہ اور اعشی (زمانۂ جاہلیت کے تین شاعر)دنیاسے چلے گئے (جن کی بساط لپٹ گئی محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بساط بھی اس کی موت کے ساتھ ہی لپٹ جائے گی ) یہ کہہ کروہ پراگندہ ہوگئے، تواوپر والی آ یات نازل ہوئیں،اورانہیں جواب دیا(٢) ۔
١۔"" دارالندوہ"" "" قصی بن کلاب"" عربوں کے مشہور جداعلیٰ کاگھرجس میں اہم امور کے بارے میں مشورہ کرنے کے لیے جمع ہوتے تھے ، اورمشورے کرتے تھے ،یہ گھر خانہ خدا کے قریب تھا، اور اس کا دروازہ کعبہ کی جانب کھلتاتھا ،اوراس کی مرکزیت مجالس مشورت کے لیے خودقصی بن کلاب کے زمانہ سے تھی (سیرة ابن ہشام جلد ٢،صفحہ ١٢٤ وجلد اول صفحہ ١٣٢) ۔
٢۔تفسیرمراغی ،جلد ٢٧،صفحہ ٣١۔