سوره طور/ آیه 29- 34
فَذَكِّرْ فَمَا أَنْتَ بِنِعْمَتِ رَبِّكَ بِكَاهِنٍ وَلَا مَجْنُونٍ ۲۹أَمْ يَقُولُونَ شَاعِرٌ نَتَرَبَّصُ بِهِ رَيْبَ الْمَنُونِ ۳۰قُلْ تَرَبَّصُوا فَإِنِّي مَعَكُمْ مِنَ الْمُتَرَبِّصِينَ ۳۱أَمْ تَأْمُرُهُمْ أَحْلَامُهُمْ بِهَٰذَا ۚ أَمْ هُمْ قَوْمٌ طَاغُونَ ۳۲أَمْ يَقُولُونَ تَقَوَّلَهُ ۚ بَلْ لَا يُؤْمِنُونَ ۳۳فَلْيَأْتُوا بِحَدِيثٍ مِثْلِهِ إِنْ كَانُوا صَادِقِينَ ۳۴
لہذا آپ لوگوں کو نصیحت کرتے رہیں - خدا کے فضل سے آپ نہ کاہن ہیں اور نہ مجنون. کیا یہ لوگ یہ کہتے ہیں کہ یہ شاعر ہے اور ہم اس کے بارے میں حوادث زمانہ کا انتظار کررہے ہیں. تو آپ کہہ دیجئے کہ بیشک تم انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں ہوں. کیا ان کی عقلیں یہ باتیں بتاتی ہیں یا یہ واقعا سرکش قوم ہیں. یا یہ کہتے ہیں کہ نبی نے قرآن گڑھ لیا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ یہ ایمان لانے والے ا نہیں ہیں. اگر یہ اپنی بات میں سچے ہیں تو یہ بھی ایسا ہی کوئی کلام لے آئیں.
٢٩۔فَذَکِّرْ فَما أَنْتَ بِنِعْمَةِ رَبِّکَ بِکاہِنٍ وَ لا مَجْنُونٍ۔
٣٠۔أَمْ یَقُولُونَ شاعِر نَتَرَبَّصُ بِہِ رَیْبَ الْمَنُونِ۔
٣١۔قُلْ تَرَبَّصُوا فَِنِّی مَعَکُمْ مِنَ الْمُتَرَبِّصینَ۔
٣٢۔أَمْ تَأْمُرُہُمْ أَحْلامُہُمْ بِہذا أَمْ ہُمْ قَوْم طاغُونَ۔
٣٣۔ أَمْ یَقُولُونَ تَقَوَّلَہُ بَلْ لا یُؤْمِنُونَ۔
٣٤۔فَلْیَأْتُوا بِحَدیثٍ مِثْلِہِ ِنْ کانُوا صادِقین۔
ترجمہ
٢٩۔اب جبکہ ایساہے تو تم نصیحت کرتے رہو، کیونکہ تم اپنے پر وردگار کے لطف سے کاہن ومجنون نہیںہو۔
٣٠۔بلکہ وہ تویہ کہتے ہیں کہ وہ ایک شاعر ہے ،جس کی موت کاہم انتظار کررہے ہیں ۔
٣١۔کہہ دو!کہ تم انتظار کرو، میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کررہاہوں (تم میری موت کا انتظار کرو اور میں اپنی کامیابی اور تمہاری نابودی کاانتظارکرتاہوں) ۔
٣٢۔کیاان کی عقلیں انہیں ان کاموں کاحکم دیتی ہیں؟یاوہ سرکش قوم ہیں ۔
٣٣۔وہ یہ کہتے ہیں کہ قرآن کااس نے خدا پرافتراء باندھاہے ،لیکن وہی ایمان نہیں رکھتے ۔
٣٤۔اگروہ سچ کہتے ہیں تووہ بھی اسی قسم کاکلام لے آئیں ۔