سوره طور/ آیه 17- 21
إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَنَعِيمٍ ۱۷فَاكِهِينَ بِمَا آتَاهُمْ رَبُّهُمْ وَوَقَاهُمْ رَبُّهُمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ ۱۸كُلُوا وَاشْرَبُوا هَنِيئًا بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ ۱۹مُتَّكِئِينَ عَلَىٰ سُرُرٍ مَصْفُوفَةٍ ۖ وَزَوَّجْنَاهُمْ بِحُورٍ عِينٍ ۲۰وَالَّذِينَ آمَنُوا وَاتَّبَعَتْهُمْ ذُرِّيَّتُهُمْ بِإِيمَانٍ أَلْحَقْنَا بِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَمَا أَلَتْنَاهُمْ مِنْ عَمَلِهِمْ مِنْ شَيْءٍ ۚ كُلُّ امْرِئٍ بِمَا كَسَبَ رَهِينٌ ۲۱
بیشک صاحبانِ تقویٰ باغات اور نعمتوں کے درمیان رہیں گے. جو خدا عنایت کرے گا اس میں خوش حال رہیں گے اور خدا انہیں جہّنم کے عذاب سے محفوظ رکھے گا. اب یہیں آرام سے کھاؤ پیو ان اعمال کی بنا پر جو تم نے انجام دئیے تھے. وہ برابر سے بچھے ہوئے تختوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے اور ہم ان کا جوڑا کشادہ چشم حوروں کو قرار دیں گے. اور جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد نے بھی ایمان میں ان کا اتباع کیا تو ہم ان کی ذریت کو بھی ان ہی سے ملادیں گے اور کسی کے عمل میں سے ذرہ برابر بھی کم نہیں کریں گے کہ ہر شخص اپنے اعمال کا گروی ہے.
٢٢۔وَ أَمْدَدْناہُمْ بِفاکِہَةٍ وَ لَحْمٍ مِمَّا یَشْتَہُونَ۔
٢٣۔یَتَنازَعُونَ فیہا کَأْساً لا لَغْو فیہا وَ لا تَأْثیم۔
٢٤۔ وَ یَطُوفُ عَلَیْہِمْ غِلْمان لَہُمْ کَأَنَّہُمْ لُؤْلُؤ مَکْنُون۔
٢٥۔وَ أَقْبَلَ بَعْضُہُمْ عَلی بَعْضٍ یَتَساء َلُونَ۔
٢٦۔قالُوا ِنَّا کُنَّا قَبْلُ فی أَہْلِنا مُشْفِقینَ۔
٢٧۔فَمَنَّ اللَّہُ عَلَیْنا وَ وَقانا عَذابَ السَّمُومِ۔
٢٨۔ ِنَّا کُنَّا مِنْ قَبْلُ نَدْعُوہُ ِنَّہُ ہُوَ الْبَرُّ الرَّحیمُ۔
ترجمہ
٢٢۔ہمیشہ انواع واقسام کے پھل اور گوشت جن کی وہ خواہش کریں گے ہم ان کے اختیار میں دے دیں گے ۔
٢٣۔وہ جنت میں شراب طہور سے پرچام، جن میں نہ بیہود گی ہے اورنہ گناہ ، ایک دوسرے سے لیں گے ۔
٢٤۔ اورہمیشہ ان کے گرد اگرد نوجوان لڑکے ان کی خدمت کے لیے گردش کریں گے ،جوایسے دکھائی دیتے ہیں جسے صدف میں مروار ید ہیں ۔
٢٥۔اس وقت ایک دوسرے کی طرف رخ کرکے ( ماضی کے بارے میں ) سوال کریں گے ۔
٢٦۔کہیں گے کہ ہم اپنے گھروالوں کے درمیان خوف وہراس میں تھے ۔
٢٧۔لیکن خدا نے ہم پراحسان کیااورہلاک کرنے والے عذاب سے ہمیں محفوط رکھا۔
٢٨۔ ہم پہلے سے خدا کو نیکو کار اوررحیم کے القاب سے پکارتے تھے (اور پہچانتے تھے ) ۔