٣۔ جنوں کاذکر پہلے کیوں؟
وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنْسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ ۵۶مَا أُرِيدُ مِنْهُمْ مِنْ رِزْقٍ وَمَا أُرِيدُ أَنْ يُطْعِمُونِ ۵۷إِنَّ اللَّهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِينُ ۵۸
اور میں نے جنات اور انسانوں کو صرف اپنی عبادت کے لئے پیدا کیا ہے(. میں ان سے نہ رزق کا طلبگار ہوں اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ یہ مجھے کچھ کھلائیں. بیشک رزق دینے والا, صاحبِ قوت اور زبردست صرف علیھ السّلام اللہ ہے.
باوجوداس کے کہ قرآنی آیات سے بخوبی معلوم ہوتاہے، کہ انسان گروہ جن سے افضل و برترہیں، لیکن اس کے باوجود اوپروالی آیت میں ان کانام مقدم رکھاہے،ظاہرً یہ اس بناء پر ہے کہ ان کی خلقت انسان کی خلقت سے پہلے ہوئی تھی، جیساکہ سورئہ حجر کی آ یت ٢٧ میں بیان ہواہے ۔: وَ الْجَانَّ خَلَقْناہُ مِنْ قَبْلُ مِنْ نارِ السَّمُوم اورہم نے جنون کوپہلے (انسان کی خلقت سے پہلے )جلانے والی آگ سے پیدا کیاتھا۔