Tafseer e Namoona

Topic

											

									  معنی ”کتاب“

										
																									
								

Ayat No : 1-2

: البقرة

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ الم ۱ذَٰلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ ۛ فِيهِ ۛ هُدًى لِلْمُتَّقِينَ ۲

Translation

الۤمۤ. یہ وہ کتاب ہے جس میں کسی طرح کے شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے. یہ صاحبانِ تقویٰ اور پرہیزگار لوگوں کے لئے مجسم ہدایت ہے.

Tafseer

									۲۔ معنی ”کتاب“ : کتاب بمعنی مکتوب ہے یعنی لکھی ہوئی ۔ ا س میں کوئی شک نہیں کہ اس آیت میں کتاب سے مراد قرآن مجید ہے۔
اب یہاں یہ سوال سامنے آئے گا کہ کیا اس وقت تمام قرآن لکھا ہوا تھا۔ اس سوال کے جواب میں ہم کہتے ہیں کہ تمام قرآن کا لکھا ہونا ضروری نہیں کیونکہ قرآن جس طرح اس پوری کتاب کو کہا جاتا ہے اس کے اجزاء کو بھی کہا جاتا ہے۔ علاوہ از یں لفظ کتاب بعض اوقات اس سے زیادہ وسیع معنی میں بولا جاتا ہے ۔و ہ مطالب جو لکھنے کے قابل ہیں اور جنہیں لکھا جاتا ہے چاہے اس وقت نہ لکھے گئے ہوں۔ سورہ ص آیہ ۲۹ میں ہے :
کتاب انزلناہ الیک مبارک لیدبروا۔
یعنی یہ کتاب جسے ہم نے آپ پر نازل کیا با برکت ہے تاکہ لوگ اس کی آیات میں تدبر و تفکر کریں۔
یہ احتمال بھی ہے کہ کتاب سے تعبیر کرنا قرآن کے لوح محفوظ میں لکھے ہونے کی طرف اشارہ ہو(لوح محفوظ کے بارے میں بحث (ہم اس کی جگہ پر کریں گے(۱)۔

 
۱۔ ذیل آیت۳۹، سورہ رعد، تفسیر نمونہ۔