2- آتش زنہ اور آتش گیر میں فرق
الَّذِي جَعَلَ لَكُمْ مِنَ الشَّجَرِ الْأَخْضَرِ نَارًا فَإِذَا أَنْتُمْ مِنْهُ تُوقِدُونَ ۸۰
اس نے تمہارے لئے ہرے درخت سے آگ پیدا کردی ہے تو تم اس سے ساری آگ روشن کرتے رہے ہو.
2- آتش زنہ اور آتش گیر میں فرق :
"توندون" "وقود" کے مادہ سے (بروزن "قبور") آگ روشن ہونے کے معنی میں ہے اور "ايقاد" آگ لگانے کے معنی میں ہے اور "وقود" (بروزن "ثمود") اس ایندھن
کے معنی میں ہے کہ جو آگ جلانے کے لیے کام میں لایاجاتا ہے۔
تو اس بناء پر "فاذا انتم منه توقدون" (تم اس سے آگ روشن کرتےہو) کا جملہ اس ایندھن کی طرف اشارہ ہے کہ جس سے آگے جلاتے ہیں ۔ دوسرے لفظوں میں آگ
پکڑنے والے (آتش گیرہ) کی طرف اشاره ہے نہ کہ آگ لگانے والے "آتش زنہ" کی طرف .
اس کی وضاحت یہ ہے کہ ہم فارسی میں ایندھن کو "آتش گیره" (آگ پکڑنے والا) اور ماچس یا لائٹر کو "آتش زنہ" (آگ لگانے والا) کہتے ہیں اور عربی میں ایندھن کو
"وقود" اور ماچس یا لائٹرکو "زند" یا "زناد" کہتے ہیں ۔ ؎1
اس بناء پر قرآن کہتا ہے کہ وہ خدا کے جس نے تمہارے لیے سبز درخت سے آگ فراہم کی ہے اور تم اس سے ایندھن تیار کرتے ہو (آتش زنہ "آگ لگانے والا" نہیں
فرماتا) ، وہ اس پر بھی قادرہے کہ مردوں کو زندہ کردے ، اور یہ تعبیر کا ملًا توانائیوں کی بازگشت پر منطبق ہے۔ (غور کیجئے گا) ۔ ؎2
بہرحال درختوں کی لڑیوں کے ساتھ آگ روشن کرنے کا مسئلہ اگرچہ ہماری نظر میں ایک سادہ مسئلہ ہے لیکن غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ عجیب ترین مسائل
میں سے ہے کیونکہ وہ مواد کہ جس سے درخت بنتے ہیں اس کا ایک اہم حصہ پانی اور کچھ مقدار زمین کے اجزاء ہیں اور ان میں سے کوئی بھی جل اٹھنے کے قابل نہیں ہے۔ تو یہ
کونسی قدرت ہے کہ جس نے پانی، مٹی اور ہوا سے توانائی پیدا کرنے والا یہ مادہ پیدا کیا ہے کہ انسانوں کی زندگی ہزارہا سال سے اس سے قریبی تعلق رکھتی ہے۔
۔--------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------
؎1 "زنه" (بروزن "بند") اصل میں اوپر والی لکڑی کے معنی میں ہے کہ جس سے آگ جلاتے ہیں اور نچلی لکڑی کو "زندہ" اور دونوں کو "زندان کہتے ہیں اور "زند"کی جمع "
زناد" ہے۔
؎2 مگر یہ کہ ہم "منه توقدون" کے جملے میں "من" کو "با" کے معنی میں لیں تاکہ دوسری تفسیروں سے ہم آہنگ ہوجائے ۔
۔---------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------