Tafseer e Namoona

Topic

											

									  کس قسم کے لوگ تیری تنبیه کو قبول کرتے هیں

										
																									
								

Ayat No : 11-12

: يس

إِنَّمَا تُنْذِرُ مَنِ اتَّبَعَ الذِّكْرَ وَخَشِيَ الرَّحْمَٰنَ بِالْغَيْبِ ۖ فَبَشِّرْهُ بِمَغْفِرَةٍ وَأَجْرٍ كَرِيمٍ ۱۱إِنَّا نَحْنُ نُحْيِي الْمَوْتَىٰ وَنَكْتُبُ مَا قَدَّمُوا وَآثَارَهُمْ ۚ وَكُلَّ شَيْءٍ أَحْصَيْنَاهُ فِي إِمَامٍ مُبِينٍ ۱۲

Translation

آپ صرف ان لوگوں کو ڈراسکتے ہیں جو نصیحت کا اتباع کریں اور بغیر دیکھے ازغیب خدا سے ڈرتے رہیں ان ہی لوگوں کو آپ مغفرت اور باعزت اجر کی بشارت دے دیں. بیشک ہم ہی مفِدوں کو زندہ کرتے ہیں اور ان کے گزشتہ اعمال اور ان کے آثار کولکھتے جاتے ہیں اور ہم نے ہر شے کو ایک روشن امام میں جمع کردیا ہے.

Tafseer

									  تفسیر 
                کس قسم کے لوگ تیری تنبیه کو قبول کرتے هیں 
 گزشتہ آیات میں ایسے گروہ کے بارے میں گفتگو تھی کہ جو کسی طرح بھی خدائی تنبیوں کو قبول کرنے پر آمادہ نہیں تھے اور ان کو ڈرانا نہ ڈرانا برابر ہے۔ زیر بحث آیات ایک اور گروہ کے بارے میں گفتگو کرتی ہیں ۔ یہ لوگ مذکورہ گروہ کے بالکل مد مقابل قرار پاتے ہیں ۔ ایسا اس لیے کیا گیا ہے تاکہ ایک کا دوسرے سے موازنہ کرکے مسئلہ زیادہ واضح ہو جائے اور یہی قرآن کا طریق کارہے۔ 
 ارشاد ہوتا ہے: "تو تو صرف اسی کو خدا سے ڈرا سکتا ہے جو اس کے ذکر کی پیروی کرے اور خداوند رحمان سے پوشیدہ طورپراور غیب میں ڈرے"۔ (انما تنذر من اتبع الذکر وخشي الرحمن بالغیب)۔ 
  "اور جو ایسا ہے اسے مغفرت اور بہترین اجروثواب کی بشارت دے"۔ (فبشره بمغفرة واجر كريم)۔