سورۃ یٰس کے مضامین
بسم الله الرحمن الرحيم
سورۃ یٰس کے مضامین
جیساکہ ہم جانتے ہیں یہ سورت مکہ میں نازل ہوئی ہے ۔ اس بناء پر اس کے مضامین بالكل مکی سورتوں کے سے ہیں یعنی توحید ، معاد، وحی ، قرآن اور نذارت و بشارت سے متعلق گفتگو ۔ اس سورہ میں چار سے خصوصیت کے ساتھ نمایاں ہیں:
1- سب سے پہلے پیغمبر اسلامؐ کی رسالت ، قرآن مجید ، اس آسمانی کتاب کے نازل کرنے کا مقصد اور کے گرویدہ ہونے والوں کا بیان ہے اور یہ بیان آیہ 11 تک جاری رہتا ہے۔
2- اس سورہ کے دوسرے حصے میں انبیاء الٰہی میں سے تین کی رسالت اور توحید کی طرف ان کی دعوت کی کیفیت اور شرک کے خلاف ان کےمسلسل اور زبردست معرکے کے بارے میں بیان ہے کہ جو درحقیقت پیغمبراسلامؐ کو ایک قسم کی تسلی ہے اور انہیں اس عظیم ذمہ داری کی انجام دہی کی راہ دکھائی گئی ہے
3- اس سورہ کا تیسرا حصہ آیہ 33 سے شروع ہوتا ہے اور یہ سب تک چلتا ہے یہ توحید کے پرکشش نکات سے معمور ہے اور عالم ہستی میں پروردگار کی نشانیوں کا فصیح و بلیغ بیان ہے. اس کے بعد پھر اسی بحث توحید اور آیات الٰہی کے بیان کی طرف بازگشت ہے۔
4- اس سورہ کا ایک اہم حصہ معاد و قیامت سے مربوط مسائل ، اس کے مختلف دلائل حشرونشر کی کیفیت قیامت کے دن سوال و جواب ، عالم کے اختتام اور جنت و جہنم کے بارے میں بیان پرمشتمل ہے ۔ اس حصے میں بہت ہی اہم اور دین کے پوشیدہ ہیں۔
ان چاروں مباحث کے درمیان غافلوں اور بے خبروں کی بیداری کے لیے ہلا دینے والی آیات آئی ہیں کہ جو قلب و روح کے لیے بہت اثر آفریں ہیں۔
خلاصہ یہ کہ اس سورہ میں انسان خلقت ، قیامت ، موت و حیات اور نذارت و بشارت کے مختلف مناظر کا سامنا کرتا ہے کہ جس سے مجموعی طور پر ایک بیدار کن اور شفا بخش نسخہ تیار ہوتا ہے ۔