آنحضرت پردرودوسلام
إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ ۚ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا ۵۶إِنَّ الَّذِينَ يُؤْذُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ لَعَنَهُمُ اللَّهُ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَأَعَدَّ لَهُمْ عَذَابًا مُهِينًا ۵۷وَالَّذِينَ يُؤْذُونَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ بِغَيْرِ مَا اكْتَسَبُوا فَقَدِ احْتَمَلُوا بُهْتَانًا وَإِثْمًا مُبِينًا ۵۸
بیشک اللہ اور اس کے ملائکہ رسول پر صلٰوات بھیجتے ہیں تو اے صاحبانِ ایمان تم بھی ان پر صلٰوات بھیجتے رہو اور سلام کرتے رہو. یقینا جو لوگ خدا اور اس کے رسول کو ستاتے ہیں ان پر دنیا اور آخرت میں خدا کی لعنت ہے اور خدا نے ان کے لئے رسوا کن عذاب مہیاّ کر رکھا ہے. اور جو لوگ صاحبانِ ایمان مرد یا عورتوں کو بغیر کچھ کئے دھرے اذیت دیتے ہیں انہوں نے بڑے بہتان اور کھلے گناہ کا بوجھ اپنے سر پر اٹھا رکھا ہے.
تفسیر ؎1
آنحضرت پردرودوسلام :
گزشتہ آیات میں پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم اس کی حرمت کی حفاظت کے لیے اور انہیں کسی قسم کی تکلیف اور آزرارنہ پہنچانے کے بارے میں گفتگو ہوئی ہے اور ان آیات میں پہلے تو رسول اللہ صلی الله علیہ و آلہ وسلم کے ساتھ خدا اور اس کے فرشتوں کا خصوصی و تعلق اور لگاؤ بیان کیا گیا ہے ۔ پھراسی سے متعلق مومنین کو حکم دیا گیا ہے ۔ اس کے بعد رسول اللہ کو دکھ پہنچانے والوں کے لیے دردناک عذاب اور ان کے منحوس انجام کی خبر دی گئی ہے۔ آخرمیں ان لوگوں کے عظیم گناہ کا تذکرہ کرتا ہے جو مومنین کو تہمت کے ذریعے تکلیف پہنچاتے ہیں۔
ارشاد ہوتا ہے ۔" خدا اور فرشتے نبی پر رحمت اور درود بھیجتے ہیں"۔ (ان الله وملائكته يصلون على النبي )۔
رسول کرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا مرتبہ اس قدر بلند و بالا ہے کہ عالم ہستی کا آفرید گار اورحق تعالٰی کے فرمان کے مطابق اس کائنات کی تدبیر کرنے والے فرشتے اس پر درود بھیجتے ہیں۔ اب جبکہ ایساہے تو تم بھی اس وسیع پیغام سے ہم آہنگ ہوجاؤ۔" اے وہ لوگو ! جوایمان لائے ہو ان پر درود بیجو اور انھیں سلام کرو اور ان کے حکم کے آگے سرتسلیم خم کردو"۔ (یا ایهالذین امنواصلوا عليه وسلموا تسليمًا)۔
وہ عالم آفرینش کا ایک انمول گوہر ہیں اور اگر خدا کی مہربانی سے تمھیں میسر ہیں تو مبادا انہیں ارزاں سمجھ لو ، مبادا اس کی عظمت اور مقام کو فراموش کر دو جو خدا اور اس کے فرشتوں کے نزدیک ہے ، وہ ایک ایسا عظیم انسان ہے ، جو تمھارے ہی درمیان کھڑا ہے ، لیکن وہ ایک عام انسان نہیں بلکہ ایسا انسان ہے ، جس کا وجود پوری کائنات کا خلاصہ ہے۔