Tafseer e Namoona

Topic

											

									  الذین انعمت علیھم کون ہیں

										
																									
								

Ayat No : 1-7

: الفاتحة

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ ۱الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ۲الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ ۳مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ ۴إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ ۵اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ ۶صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ ۷

Translation

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے. ساری تعریف اللہ کے لئے ہے جو عالمین کا پالنے والا ہے. وہ عظیم اوردائمی رحمتوں والا ہے. روزِقیامت کا مالک و مختار ہے. پروردگار! ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں ا ور تجھی سے مدد چاہتے ہیں. ہمیں سیدھے راستہ کی ہدایت فرماتا رہ. جو اُن لوگوں کا راستہ ہے جن پر تو نے نعمتیں نازل کی ہیں ان کا راستہ نہیں جن پر غضب نازل ہوا ہے یا جو بہکے ہوئے ہیں.

Tafseer

									چند اہم نکات
۱۔ الذین انعمت علیھم کون ہیں: سورہ نساء آیت ۶۹ میں اس گروہ کی نشاندہی یوں کی گئی ہے : 
ومن یطع اللہ والرسول فاولئک مع الذین انعم اللہ علیھم من النبیین والصدیقین والشھداء والصالحین، وحسن اولئک رفیقا۔ 
جو لوگ خدا و رسول کے احکام کی اطاعت کرتے ہیں، خدا انہیں ان لوگوں کے ساتھ قرار دے گا جنہیں نعمات سے نوازا گیا ہے اور وہ ہیں انبیاء، صدیقین، شہدائے راہ حق اور صالح انسان اور یہ لوگ بہترین ساتھی ہیں۔ 
جیسا کہ ہم دیکھ رہے ہیں، اس آیت میں شاید اس معنی کی طرف اشارہ ہو کہ ایک صحیح وسالم، ترقی یافتہ اور مومن معاشرے کی تشکیل کے لئے پہلے انبیاء اور رہبران حق کو میدان عمل میں آنا چاہئے، ان کے بعد سچے اور راست باز مبلغ ہوں جن کی گفتار اور کردار میں ہم آہنگی ہو تاکہ وہ اس راستے سے انبیاء کے مقاصد کو تمام اطراف میں پھیلادیں۔ فکری تربیت کے اس پروگرام پر عمل در آمد کے دوران میں بعض گمراہ عناصر راہ حق میں حائل ہونے کی کوشش کریں گے۔ ان کے مقابل ایک گروہ کو قیام کرنا چاہئے۔ ان میں سے کچھ لوگ شہید ہوں گے او راپنے خون مقدس سے شجر توحید کی آبیاری کریں گے۔ چوتھے مرحلے میں ان کوششوں کے نتیجے میں صالح لوگ وجود میں آئیں گے اور یوں ایک پاک و پاکیزہ،شائستہ اور معنویت و روحانیت سے پر معاشرہ وجود میں آ جائے گا۔ 
اس لئے ہم روزانہ صبح وشام سورہ حمد میں پے در پے خدا سے دعا کرتے ہیں کہ ہم بھی ان چار گروہوں کے طریق حق کے راہی قرار پائیں۔ حق کا راستہ، انبیاء کا راستہ، صدیقین کا راستہ، شہداء کا راستہ اور صالحین کا راستہ ہے۔ 
واضح ہے کہ ہر زمانے کو انجام تک پہنچانے کے لئے ہمیں ان میں سے کسی خط کی پیروی میں اپنی ذمہ داری کو انجام دینا ہوگا۔