۱۔ بہت سے چوپائے اور انسان
أَلَمْ تَرَ إِلَىٰ رَبِّكَ كَيْفَ مَدَّ الظِّلَّ وَلَوْ شَاءَ لَجَعَلَهُ سَاكِنًا ثُمَّ جَعَلْنَا الشَّمْسَ عَلَيْهِ دَلِيلًا ۴۵ثُمَّ قَبَضْنَاهُ إِلَيْنَا قَبْضًا يَسِيرًا ۴۶وَهُوَ الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ اللَّيْلَ لِبَاسًا وَالنَّوْمَ سُبَاتًا وَجَعَلَ النَّهَارَ نُشُورًا ۴۷وَهُوَ الَّذِي أَرْسَلَ الرِّيَاحَ بُشْرًا بَيْنَ يَدَيْ رَحْمَتِهِ ۚ وَأَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً طَهُورًا ۴۸لِنُحْيِيَ بِهِ بَلْدَةً مَيْتًا وَنُسْقِيَهُ مِمَّا خَلَقْنَا أَنْعَامًا وَأَنَاسِيَّ كَثِيرًا ۴۹وَلَقَدْ صَرَّفْنَاهُ بَيْنَهُمْ لِيَذَّكَّرُوا فَأَبَىٰ أَكْثَرُ النَّاسِ إِلَّا كُفُورًا ۵۰
کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ آپ کے پروردگار نے کس طرح سایہ کو پھیلا دیا ہے اور وہ چاہتا تو ایک ہی جگہ ساکن بنا دیتا پھر ہم نے آفتاب کو اس کی دلیل بنادیا ہے. پھر ہم نے تھوڑا تھوڑا کرکے اسے اپنی طرف کھینچ لیا ہے. اور وہی وہ خدا ہے جس نے رات کو تمہارا پردہ اور نیند کو تمہاری راحت اور دن کو تمہارے اٹھ کھڑے ہونے کا وقت قرار دیا ہے. اور وہی وہ ہے جس نے ہواؤں کو رحمت کی بشارت کے لئے رواں کردیا ہے اور ہم نے آسمان سے پاک و پاکیزہ پانی برسایا ہے. تاکہ اس کے ذریعہ مردہ شہر کو زندہ بنائیں اور اپنی مخلوقات میں سے جانوروں اور انسانوں کی ایک بڑی تعداد کو سیراب کریں. اور ہم نے ان کے درمیان پانی کو طرح طرح سے تقسیم کیا ہے تاکہ یہ لوگ نصیحت حاصل کریں لیکن انسانوں کی اکثریت نے ناشکری کے علاوہ ہر بات سے انکار کردیا ہے.
یہاں چوپایوں اور بہت سے انسانوں کا ذکر آیا ہے ہر چند کہ تمام حیوان اور انسان بارش کے پانی سے استفادہ کرتے ہیں ۔
یہ اس لئے کہ یہاں پر ان خانہ بدوش لوگوں کی طرف اشارہ ہے جو جنگلوں اور بیابانوں میں رہتے ہیں جن کے پاس مطلقاً کوئی بھی پانی نہیں ہوتا اور وہ براہ راست بارش کے پانی سے استفادہ کرتے ہیں ۔
خدا کی یہ عظیم نعمت انھیں سب سے زیادہ محسوس ہوتی ہے جبکہ آسمان پر کوئی بادل ظاہر ہوتا ہے ، موسلا دھار بارش برسا تا ہے ،گڑھے اور چشمے بارش کے آب ِ زلال سے بھر جاتے ہیں ان کے جانوور اور خودہ وہ اس پانی سے سیراب ہوتے ہیں زندگی کی روانی اپنے اور اپنے جانوروں کے اندر بخوبی محسوس کرتے ہیں ۔