Tafseer e Namoona

Topic

											

									  پیغمبر اسلام فرماتے ہیں

										
																									
								

Ayat No : 159-160

: البقرة

إِنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُونَ مَا أَنْزَلْنَا مِنَ الْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَىٰ مِنْ بَعْدِ مَا بَيَّنَّاهُ لِلنَّاسِ فِي الْكِتَابِ ۙ أُولَٰئِكَ يَلْعَنُهُمُ اللَّهُ وَيَلْعَنُهُمُ اللَّاعِنُونَ ۱۵۹إِلَّا الَّذِينَ تَابُوا وَأَصْلَحُوا وَبَيَّنُوا فَأُولَٰئِكَ أَتُوبُ عَلَيْهِمْ ۚ وَأَنَا التَّوَّابُ الرَّحِيمُ ۱۶۰

Translation

جو لوگ ہمارے نازل کئے ہوئے واضح بیانات اور ہدایات کو ہمارے بیان کردینے کے بعد بھی حُھپاتے ہیں ان پر اللہ بھی لعنت کرتا ہے اور تمام لعنت کرنے والے بھی لعنت کرتے ہیں. علاوہ ان لوگوں کے جو توبہ کرلیں اور اپنے کئے کی اصلاح کرلیں اور جس کو چھپایا ہے اس کو واضح کردیں تو ہم ان کی توبہ قبول کرلیتے ہیں کہ ہم بہترین توبہ قبول کرنے والے اور مہربان ہیں.

Tafseer

									حادیث اسلامی میں بھی ان علماء پر شدیدترین حملے کئے گئے ہیں جو حقائق کو چھپاتے ہیں۔ پیغمبر اسلام فرماتے ہیں:
من سئل عن علم یعلمہ فکتم لجم یوم القیامہ یلجام من النار
اگر کسی شخص سے ایسی چیز کے بارے میں پوچھا جائے جسے وہ جانتاہے اور وہ اسے چھپائے تو قیامت کے دن آتش جہنم کی ایک لگام اس کے منہ میں دی جائے گی۔۱
جیسا کہ ہم کہہ چکے ہیںکہ بعض اوقات ضرورت اور لوگوں کا کسی مسئلے میں مبتلا ہونا بذات خود سوال بن جاتاہے۔
ایک اور حدیث جو امیرالمؤمنین علی سے مروی ہے بیان کی جاتی ہے۔
لوگوں نے آپ سے پوچھا:
من شر خلق اللہ بعد ابلیس و فرعون
ابلیس اور فرعون کے بعد بدترین خلائق کون ہے۔
امام نے جواب میں فرمایا:
العلماء اذ افسدوا ہم المظہرون للا باطیل الکاتمون للحقائق و فیہم قال اللہ عزوجل اولئک یلعنہم اللہ و یلعنہم اللعنون۔
وہ بگڑے ہوئے علماء ہیں جو باطل کا اظہار اور حق کا اخفاء کرتے ہیں یہ وہی لو گ ہیں جن کے متعلق خدا فرماتاہے : ان پر خدا کی لعنت اور تمام لعنت کرنے والوں کی نفرین ہوگی۔۲

 


۱ مجمع البیان، زیر بحث آیت کے ذیل میں۔
۲ نور الثقلین ج۳ ص۱۳۹ بحوالہ احتجاج طبرسی۔