Tafseer e Namoona

Topic

											

									  خدا شاکر ہے کا مفہوم

										
																									
								

Ayat No : 158

: البقرة

إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ ۖ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوِ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا ۚ وَمَنْ تَطَوَّعَ خَيْرًا فَإِنَّ اللَّهَ شَاكِرٌ عَلِيمٌ ۱۵۸

Translation

بے شک صفا اور مروہ دونوںپہاڑیاں اللہ کی نشانیوں میں ہیںلہٰذاجو شخص بھی حج یا عمرہ کرے اس کے لئے کوئی حرج نہیں ہے کہ ان دونوں پہاڑیوںکا چکر لگائے اور جو مزید خیر کرے گا تو خدا اس کے عمل کا قدر دان اوراس سے خوب واقف ہے.

Tafseer

									 ضمنا اس بات پر بھی توجہ رکھنا چاہئیے کہ شاکر کا لفظ پروردگار کے لئے لطیف تعبیر ہے جو خدا کی طرف سے انسان کے نیک اعمال کے انتہائی احترام کی مظہر ہے اور جب خدا بندوں کے اعمال کے پیش نظر شکرگزار ہوتاہے تو اس سے بندوں کی ایک دوسرے کے بارے میں اور خدا کے بارے میں ذمہ داری کا اندازہ کیا جاسکتاہے۔
۱۵۹۔إِنَّ الَّذِینَ یَکْتُمُونَ مَا اٴَنزَلْنَا مِنْ الْبَیِّنَاتِ وَالْہُدَی مِنْ بَعْدِ مَا بَیَّنَّاہُ لِلنَّاسِ فِی الْکِتَابِ اٴُوْلَئِکَ یَلْعَنُہُمْ اللهُ وَیَلْعَنُہُمْ اللاَّعِنُونَ ۱۶۰۔ إِلاَّ الَّذِینَ تَابُوا وَاٴَصْلَحُوا وَبَیَّنُوا فَاٴُوْلَئِکَ اٴَتُوبُ عَلَیْہِمْ وَاٴَنَا التَّوَّابُ الرَّحِیمُ
ترجمہ
۱۵۹۔ جو لوگ ان واضح دلائل اور ذرائع ہدایت کو چھپاتے ہیں جنہیں ہم نے نازل کیا جب کہ ان لوگوں کے لئے ہم نے کتاب میں بیان کردیاہے، ان پر خدا لعنت کرتاہے اور سب لعنت کرنے والے ان پر لعنت بھیجتے ہیں اور نفرین کرتے ہیں۔
۱۶۰۔ مگر وہ جو توبہ کرتے ہیں اور لوٹ آتے ہیں اپنے برے اعمال کی اصلاح کرکے نیک اعمال انجام دیتے ہیں اور جو کچھ چھپاتے تھے اسے آشکار کرتے ہیں تو میں ان کی توبہ قبول کرتاہوں کہ میں تواب و رحیم ہوں۔
شان نزول
جلال الدین سیوطی نے اسباب النزول میں ابن عباس سے نقل کیاہے کہ مسلمانوں میں سے کچھ افراد جن میں معاذ بن جبل، سعد بن معاذ اور خارجہ بن زید شامل تھے نے علماء یہود سے تورات کے چند مطالب کے متعلق سوالات کئے جو پیغمبر کے ظہور سے مربوط تھے۔ انہوں نے اصل واقعے کو چھپایا اور وضاحت کرنے سے احتراز کیا۔ اس پر مندرجہ بالا آیت نازل ہوئی۔۱

 


۱-  لباب النقول فی اسباب النزول ص ۲۲